سپریم کورٹ کے ذریعہ حال ہی میں اپنے پرانے فیصلے کو بدلتے ہوئے ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن میں کوٹہ کے اندر کوٹہ منظوری دیے جانے کے بعد سے پورے ملک میں سیاسی گرمی پیدا ہوگئی ہے اور یہ معاملہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کی کئی سیاسی پارٹیوں نے حمایت کی ہے۔ لیکن دوسری طرف کئی اہم پارٹیاں اس فیصلے سے بالکل اتفاق نہیں رکھتیں اور اس کے خلاف پورے طور پر مورچہ کھولتے ہوئے اسے فوراً بدلنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
Published: undefined
آر جے ڈی رہنماء تیجسوی یادو بھی اب اس معاملے میں میدان میں کود پڑے ہیں۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں اس متعلق اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ ریزرویشن کوئی انسداد غریبی منصوبہ نہیں ہے۔ ایس سی/ایس ٹی کے ریزویشن کی بنیاد جب اقتصادی ہے ہی نہیں تو اس میں کریمی لیئر کا پروویژن کیوں لایا جا رہا ہے؟ یہ فیصلہ ہندوستانی آئین کے بنیادی اصول اور 1932 کے پونا پیکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ تیجسوی نے کہا کہ ریزرویشن کی بنیاد اقتصادی نہیں ہے بلکہ پرانے زمانے سے سماج میں پھیلے سماجی بھید بھاؤ، چھوا چھوت اور سماجی پسماندگی ہے۔
Published: undefined
آر جے ڈی رہنما نے اس سلسلے میں کچھ واقعات کا بھی تذکرہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ آج بھی جب سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی اور اکھلییش یادو مندر جاتے ہیں تو مبینہ طور پر خود کو پیدائشی سب سے بہتر بتانے والے لوگ اس مندر کو گنگا جل سے دھوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر لوگ کروڑوں دلتوں، آدیباسیوں کے مستقبل کا فیصلہ اپنے طور پر کرکے انہیں تاریکی میں ڈھکیلنا چاہتے ہیں جسے ہم کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔
Published: undefined
تیجسوی یادو نے مزید کہا کہ ملک کے دلت، آدیباسی اور قانونی درجہ حاصل کرچکے شیڈولڈ کاسٹ/شیڈولڈ ٹرائب کمیشن اپنا بھلا بُرا سوچنے کے لیے اہل ہے۔ حکومت اپنا فیصلہ ان پر مسلط کرنے کی کوشش نہ کرے۔ تیجسوی نے مرکزی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ جلد سے جلد آرڈیننس لاکر کلاسیفکیشن سے جڑے تضادات کو دور کیا جائے ورنہ دلت-آدیباسی بھائی بہنوں کے ساتھ مل کر سڑک پر مزاحمت ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined