ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن کے بڑھتے اثرات سے ہر کوئی پریشان ہے۔ کوئی شخص ایسا نہیں ہے جو اس وائرس انفیکشن کا ہندوستان سے جلد از جلد خاتمہ نہ چاہتا ہو۔ لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جو اس مشکل وقت میں بھی اپنا فائدہ تلاش کر رہے ہیں اور اس کے لیے گھوٹالہ کرنے سے بھی باز نہیں آ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے اس وقت کو پیسہ کمانے کا موقع تصور کر لیا ہے۔ اس کے لیے وہ کالابازاری کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ سامنے آیا ہے مظفر نگر کے کھتولی تحصیل میں۔ یہاں کوارنٹائن سنٹر میں کھانا گھوٹالہ کا انکشاف ہوا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ جن سرکاری لوگوں نے یہ گھوٹالہ کیا ہے انھیں ہی اس وبا سے نمٹنے کے لیے کورونا واریرس کا نام دیا گیا ہے۔ گویا کہ یہ کورونا کے خلاف جنگ میں صف اول کے جنگجو ہیں، اور ان کے ذریعہ گھوٹالہ کیے جانے کی خبر مایوس کن ہے۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST
واقعہ سامنے آنے کے بعد کارروائی بھی شروع ہو گئی ہے۔ مظفر نگر ضلع مجسٹریٹ سیلو کمار نے کھتولی تحصیلدار کو معطل کر دیا ہے۔ ایس ڈی ایم کے خلاف بھی جانچ بٹھا دی گئی ہے اور اے ڈی ایم کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ کھتولی اور چرتھاول دو بلاک میں سامنے آیا ہے۔ یہاں مزدوروں کو دیے جانے والے کھانے کا معیار بہت زیادہ خراب تھا۔ جانکاری یہ بھی ملی ہے کہ مزدوروں کو بھر پیٹ کھانا بھی نہیں مل رہا تھا۔ معاملہ کا انکشاف حکومت کے ذریعہ بھیجے گئے نوڈل افسر آر این یادو کی جانچ میں ہوا۔ ان کی جانچ میں پتہ چلا کہ جس فرم اور فلور مل سے کھانے کی اشیاء لائی جا رہی تھی، اس کا لائسنس تو فروری میں ہی ختم ہو گیا تھا۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST
معاملہ سامنے آنے کے بعد اس فلور مل کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کھتولی کی اَن پورنا فوڈ رولر کو بھی ٹھہرے مزدوروں کو کھانا دستیاب کرانے کے لیے 75 روپے فی مزدور ٹھیکا دیا گیا تھا۔ یہاں جانچ کو پہنچے نوڈل افسر آر این یادو نے دیکھا کہ پہلے تو ڈھائی بجے تک کھانا نہیں آیا اور مزدور بھوکے رہے۔ اس کے بعد جو بھی کھانا آیا وہ بے حد خراب تھا۔ چاول اور روٹی کھائی نہیں جا سکتی تھی۔ دال ہلدی کے پانی جیسی نظر آتی تھی۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST
مقامی افسروں نے کچھ دن پہلے ہی ایک دوسرے ادارہ سے ٹھیکا لے کر اس ادارہ کو کام سونپ دیا تھا۔ نوڈل افسر کے ذریعہ ضلع مجسٹریٹ کو اس بارے میں جانکاری دینے کے بعد فرم پر چھاپہ ماری کی گئی اور فرم کو سیل کر دیا گیا۔ ضلع فوڈ افسر وویک کمار نے اس کی تصدیق کی ہے۔ فی الحال پورے معاملے کی جانچ اے ڈی ایم (مالیات) آلوک کمار کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ایس ڈی ایم اشوک کمار کے خلاف جانچ بٹھا دی گئی ہے۔ تحصیلدار پشکر ناتھ چودھری کو فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ فرم کا لائسنس بھی ختم کر دیا گیا ہے۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST
اس واقعہ کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر چندن چوہان نے کہا کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت کیا اسی بہتر حکمرانی کی بات کر رہی تھی! جو حکومت مزدوروں کو دو وقت کا صحیح سے کھانا نہیں دے پا رہی ہے، وہ ان غریب مزدوروں کا کیا خیال رکھ پائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس گھوٹالے کے انکشاف کے بعد صاف ہو گیا ہے کہ گہرائی سے جانچ کرنے پر حکومت کے ہر ایک دعوے کی قلعی کھل جائے گی۔ سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ یوگی حکومت کی ترجیحات میں غریب نہیں بلکہ امیر شامل ہیں۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 May 2020, 10:11 PM IST