مظفرنگر: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک اسکول کی ویڈیو سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ راہل گاندھی کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کھڑگے نے کہا ’’ٹیچر جس طرح سے ایک بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے وہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی پریشان کن سیاست کا نتیجہ ہے۔
Published: undefined
مظفرنگر ضلع میں منصورپور کے ایک گاؤں کی اس ویڈیو میں خاتون ٹیچر اپنی کلاس میں ایک بچے کو پہاڑا یاد نہ کرنے پر کلاس کے دوسرے بچوں سے پٹوا رہی ہے۔ یہی نہیں پیٹ پیٹنے والا بچہ مسلسل روتا رہتا ہے۔ اس کے باوجود استاد کو کوئی ترس نہ آیا۔ وہ ایک ایک کر کے بچوں کو بلاتی اور متاثرہ بچے کو تھپڑ لگواتی نظر آتی ہے۔ یہ ویڈیو منصور پور تھانہ علاقے کے کھبا پور گاؤں میں نیہا پبلک اسکول چلانے والی ٹیچر ترپتا تیاگی کا ہے۔
Published: undefined
ملکارجن کھڑگے نے ٹوئٹ کیا ’’یوپی کے اسکول میں جس طرح ایک ٹیچر نے مذہبی امتیاز کر کے ایک بچے کو دوسرے بچوں سے پٹوایا ہے، وہ آر ایس ایس-بی جے پی کی نفرت انگیز سیاست کا پریشان کن نتیجہ ہے۔ ایسے واقعات دنیا میں ہماری شبیہ پر کالک پوت دییتے ہیں۔ یہ آئین کے خلاف ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا ’’سماج میں برسراقتدار جماعت کی تقسیم کاریی کی سوچ کا زہر اتنا گھل گیا ہے کہ ایک طرف ایک تعلیم دینے والی ٹیچر ترپتا تیاگی بچپن میں ہی مذہبی دشمنی کا سبق پڑھا رہی ہے تو دوسری طرف تحفظ دینے والا آر پی ایف جوان، چیتن کمار مذہب کے نام پر بے قصوروں کی جان لینے پر آمادہ ہو جاتا ہے۔‘‘
Published: undefined
جے رام رمیش نے لکھا ’’کسی بھی طرح کی مذہبی کٹرتا اور تشدد ملک کے خلاف ہے۔ قصورواروں کو بخشنا ملک کے خلاف جرم ہے۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ اس معاملہ میں فوری طور پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور سزا دی جانی چاہئے تاکہ کوئی اور ایسا زہر گھولنے سے قبل سو بار سوچے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined