قومی خبریں

’ٹیکس ٹیررزم خطرناک چہرہ‘، راہل گاندھی نے مودی حکومت پر ’متروں‘ کے لیے متوسط طبقہ کی کمر توڑنے کا لگایا الزام

راہل گاندھی نے کہا کہ ٹیکس ٹیررزم بی جے پی کا ایک خطرناک چہرہ ہے، آج ملک میں ’ٹیکس ٹارگیٹ‘ کا بھار پوری طرح سے متوسط طبقہ کی آمدنی پر ڈال دیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

 

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے منگل کے روز مرکزی حکومت پر ’ٹیکس ٹیررزم‘ کے ذریعہ سے متوسط طبقہ کی کمر توڑنے کا الزام عائد کیا اور دعویٰ کیا کہ یہ سب وزیر اعظم نریندر مودی کے ’متروں‘ کی ملکیت بچانے اور بڑھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ اس دہشت گردی اور ناانصافی کے خلاف سبھی محنت کش و ایماندار ہندوستانی شہریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے یہ بیان اپنے واٹس ایپ چینل پر کیے گئے ایک پوسٹ میں دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ٹیکس ٹیررزم بی جے پی حکومت کا ایک خطرناک چہرہ ہے۔ یہی سچائی ہے۔ آج ہندوستان میں ’ٹیکس ٹارگیٹ‘ کا بھار پوری طرح سے متوسط طبقہ کی آمدنی پر ڈال دیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے دعویٰ کیا کہ متوسط طبقہ کی تنخواہ میں سالوں سے کوئی اضافہ نہیں ہوا، لیکن انکم ٹیکس میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔

Published: undefined

کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ’’مہنگائی کے خوفناک دور میں ہر چیز پر کثیر جی ایس ٹی ادا کر کے گزارہ کرنے والے متوسط طبقہ کو سوچنا چاہیے کہ کیا آپ کی آمدنی بڑے کارپوریٹ یا کاروباریوں سے زیادہ ہے؟ کیا آپ کو سرکاری سہولیات کا کوئی خصوصی فائدہ مل رہا ہے؟ نہیں نہ!‘‘ پھر وہ پوچھتے ہیں کہ ’’پھر آپ سے (متوسط طبقہ) یہ اندھا دھند ٹیکس وصولی کیوں کی جا رہی ہے؟‘‘

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جب آپ کو ڈرا کر، اپنی منمانی تھوپ کر آپ کی جیب کاٹی جائے، یہی ہے ’ٹیکس ٹیررزم‘ کا چکرویوہ۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’مودی جی اپنے ’متروں‘ کی ملکیت بچانے اور بڑھانے کے لیے ہندوستان کے متوسط طبقہ کی کمر توڑ رہے ہیں۔ اس دہشت گردی اور ناانصافی کے خلاف میں سبھی محنت کش، ایماندار ہندوستانی شہریوں کے ساتھ کھڑا ہوں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined