سری نگر: کولگام میں خاتون اُستانی اور راجستھان کے بینک منیجر کی ہلاکت کے خلاف جموں وکشمیر میں جمعرات کے روز ملازمین نے زبردست احتجاجی مظاہرئے کئے۔ یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں شہر میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے جمعرات کی صبح احتجاجی جلوس نکالا اور سیول سکریٹریٹ کی طرف پیش قدمی شروع کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جن میں اُنہیں جموں ٹرانسفر کرنے کے الفاظ درج تھے۔
Published: undefined
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران مظاہرین نے بتایا کہ ہمیں فوری طور پر جموں ٹرانسفر کیا جائے کیونکہ کشمیر میں حالات دن بدن بگڑتے جا رہے ہیں اور پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران دو ہندوؤں کا قتل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں اب اُن کا رہنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ آئے دن شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور سرکار کی جانب سے سیکورٹی فراہم کرنے کے باوجود بھی ملی ٹینٹ دفاتر میں گھس کر ہندوں کا قتل کر رہے ہیں۔
Published: undefined
معلوم ہوا ہے کہ ملازمین جونہی سیول سکریٹریٹ جموں کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر پہلے سے تعینات سیکورٹی فورسز نے اُنہیں آگے جانے کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد انہوں نے شاہراہ پر ہی دھرنا دیا اور انتظامیہ کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ دریں اثنا وادی کشمیر کے بڈگام ، سری نگر اور بارہ مولہ میں کشمیری پنڈت کالونیوں میں ملازمین کا احتجاجی دھرنا جاری ہے اور وہ سرکار سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اُنہیں فوری طورپر جموں منتقل کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز