چنئی / نئی دہلی: نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) نے تمل ناڈو کے توتيكورن میں واقع اسٹر لائٹ پلانٹ کو بند کرنے کے تمل ناڈو حکومت کی ہدایات کو منسوخ کرتے ہوئے ہفتہ کے روز پلانٹ کو دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔
اس دوران وزیر اعلی ای کے پلانيسوامي نے این جی ٹی کے حکم پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں اٹھائے گی۔
Published: undefined
این جی ٹی کے صدر جسٹس آدرش کمار گوئل کی قیادت والی بنچ نے ویدانت لمیٹڈ کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ پلانٹ کوبند کیا جانا غیرمعقول ہے۔ این جی ٹی نے ویدانتا کو شہر کے باشندوں کی فلاح و بہبود کے لئے اگلے تین سال کے دوران 100 کروڑ روپے خرچ کرنے کا بھی حکم دیا۔
Published: undefined
این جی ٹی نے تمل ناڈو آلودگی کنٹرول بورڈ کو بھی اسٹر لائٹ پلانٹ کے حکم کو نافذ کرنے کی ہدایات جاری کرنے کے احکامات دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی اپنے پلانٹ کے آپریشن کے لئے بجلی کی سہولت کی بحالی کی بھی اہل ہے۔
دوسری طرف پلانيسوامي نے سیلم کے اوملر میں نامہ نگاروں سے کہا کہ پلانٹ کو گزشتہ مئی میں مقامی لوگوں کی مخالفت کے بعد سرکاری حکم کے ذریعے بند کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت این جی ٹی كے حکم کو عدالت میں چیلنج کرے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 22 مئی کو پلانٹ کی مخالفت کرنے والے مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ میں 13 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز