قومی خبریں

تمل ناڈو کے گورنر نے وزیر وی سینتھل بالاجی کو کیا برخاست، برہم وزیر اعلیٰ اسٹالن نے کہا- ’ہم قانونی جنگ لڑیں گے‘

تمل ناڈو کے راج بھون نے بیان جاری کر کے کہا ہے کہ وی سینتھل بالاجی کئی سنگین فوجداری معاملوں میں کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

چنئی: تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے جیل میں قید وزیر وی سینتھل بالاجی کو جمعرات (29 جون) کو وزارتی کونسل سے برخاست کر دیا گیا۔ تمل ناڈو کے راج بھون نے بیان جاری کر کے کہا ہے کہ وی سینتھل بالاجی کئی ملازمتوں کے عوض رشوت لینے اور بدعنوانی کے کئی سنگین معاملوں میں کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔

Published: undefined

اس معاملہ پر تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ گورنر کے پاس کسی وزیر کو کابینہ سے برخاست کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے، ہم اس معاملہ کا قانونی طور پر سامنا کریں گے۔ وہیں راج بھون کے بیان میں کہا گیا کہ تھیرو وی سینتھل بالاجی ایک وزیر کے طور اپنے عہدے کا غلط استعمال کرتے ہوئے تفتیش کو متاثر کر رہے ہیں۔ ان کے خلاف انسداد بدعنوانی قانون اور تعزیرات ہند کے تحت کچھ دیگر فوجداری معاملوں کی تفتیش پولیس کی جانب سے کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

راج بھون کی جانب سے کہا گیا کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ تھرو وی سینتھل بالاجی کا وزراء کی کونسل میں جاری رہنا منصفانہ تحقیقات سمیت قانون کے مناسب عمل کو بری طرح متاثر کرے گا، جس سے ریاست میں آئینی مشینری ٹوٹ سکتی ہے۔ ان حالات میں گورنر نے تھیرو وی سینتھل بالاجی کو فوری اثر کے ساتھ وزراء کی کونسل سے برطرف کر دیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 14 جون کو منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت سینتھل بالاجی کو گرفتار کیا تھا۔ بعد ازاں تفتیش کے دوران بے چینی اور سینے میں درد کی شکایت کے بعد انہیں سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ عدالت نے انہیں 14 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

Published: undefined

اس کے بعد سینتھل بالاجی کو کاویری اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی بائی پاس سرجری ہوئی۔ چنئی کی ایک عدالت نے بدھ کو سینتھل بالاجی کی عدالتی تحویل میں 12 جولائی تک توسیع کر دی۔ وزیر اسپتال سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined