چنئی: اداکار سے سیاستدان بنے کیپٹن وجے کانت کا 71 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ کیپٹن وجے کانت تمل ناڈو کی سیاسی جماعت ڈی ایم ڈی کے (دیسیا مرپوکو دراوڑ کزگم) کے سربراہ تھے اور کورونا سے متاثر پائے جانے کے بعد چنئی کے ایک اسپتال میں وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھے گئے تھے۔
Published: undefined
اسپتال (ایم آئی او ٹی انٹرنیشنل) جہاں وجے کانت زیر علاج تھے، نے پریس کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’نمونیا ہونے کے بعد سجے کانت کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، وہ وینٹی لیٹر سپورٹ پر تھے۔ طبی عملہ کی ہر ممکن کوشش کے باوجود انہیں بچایا نہیں جا سکا۔ 28 دسمبر کی صبح ان کا انتقال ہو گیا۔،‘‘
Published: undefined
کیپٹن وجے کانت کے جسد خاکی کو اسپتال سے ان کی رہائش گاہ پر لایا گیا اور آخری دیدار کے لیے ڈی ایم ڈی کے دفتر میں رکھا جائے گا۔ خیال رہے کہ نومبر کے شروع میں وجے کانت کی طبیعت خراب ہونے کے بعد انہیں چنئی کے ایم آئی او ٹی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں کھانسی اور گلے میں درد کی وجہ سے وہ 14 دن تک ڈاکٹروں کی نگرانی میں رہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ وجے کانت ایک مشہور تمل اداکار تھے اور لوگ انہیں پیار سے کیپٹن کہتے تھے۔ ان کا فلمی کیریئر شاندار تھا۔ سیاست میں آنے سے پہلے انہوں نے 154 فلموں میں کام کیا تھا۔ نادیگر سنگم، جسے آفیشل طور پر ساؤتھ انڈین آرٹسٹ ایسوسی ایشن (ایس آئی اے اے) کے نام سے جانا جاتا ہے، میں عہدے پر رہتے ہوئے وجے کانت نے جنوبی فلم انڈسٹری میں انقلابی تبدیلیاں لائی کی تھیں۔
Published: undefined
سال 2006 میں ساؤتھ کے سپر اسٹار وجے کانت نے سیاست میں قدم رکھا۔ انہوں نے 2006 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ڈی ایم ڈی کے نے 2011 میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے ساتھ اتحاد میں 41 حلقوں پر مقابلہ کیا اور 26 میں کامیابی حاصل کی۔ کیپٹن کی پارٹی نے 2011 میں ڈی ایم کے سے زیادہ سیٹیں جیت کر تاریخ رقم کی تھی اور اسی سال اہم اپوزیشن پارٹی کے طور پر ابھری تھی۔ وہ 2011 اور 2016 کے درمیان تمل ناڈو اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہے۔
Published: undefined
بعد میں اختلافات کی وجہ سے ڈی ایم ڈی کے نے اے آئی اے ڈی ایم کے سے تعلقات توڑ لیے، جس کے بعد ڈی ایم ڈی کے ایم ایل اے کی بڑی تعداد نے استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد پارٹی ریاست میں اہم اپوزیشن پارٹی ہونے کا درجہ کھو بیٹھی۔ وجے کانت نے دو بار قانون ساز اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ویروداچلم اور رشی وندیم حلقوں کی نمائندگی کی۔ پچھلے کئی سالوں سے ان کی صحت ٹھیک نہیں چل رہی تھی۔ ان کی خراب صحت کی وجہ سے ان کی اہلیہ پریم لتا پارٹی کی باگ ڈور سنبھال رہی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined