آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ان تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے راجیہ سبھا میں پرزور طریقہ سے تین طلاق مخالف بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے بل کی خامیوں کو دور کرنے کے لئے اسے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
بورڈ کے مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ بل کی موجودہ شکل کی بنیاد پر قانون سازی کی جاتی ہے تو اس سے مسلم خواتین کی تکلیفیں بہت بڑھ جائیں گی اور دستور ہند کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ کے متعلقہ فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہوگی۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
کانگریس کے سنیئر رہنما کپل سبل نے کہا ’’ارون جیٹلی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا ذکرکیاہے۔ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے معاملہ کا وکیل تھا اس لئے کہنا چاہوں گا کہ ارون جیٹلی فیصلہ کو غلط طریقہ سے پیش کر رہے ہیں۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں پیش ہونے کے بعد کانگریس کی طرف سے کیے گئے اعتراضات پر بولتے ہوئے ارون جیٹلی نے کہا کہ پورا ملک دیکھ رہا ہے کہ آپ نے (کانگریس نے) لوک سبھا میں بل کی حمایت کی ہے اور اب آپ بل کو منظور کرانے میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آنند شرما کے نوٹس کے جواب میں کہا کہ ایوان اس نوٹس کو دیکھ کر حیرت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کسی تجویز کو ایوان کے سامنے کم از کم 24 گھنٹے قبل بھیجا جانا چاہئے۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
کانگریس کے سینئر رہنما آنند شرما نے راجیہ سبھا میں نوٹس پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طلاق ثلاثہ بل ترمیمات کے لئے راجیہ سبھا کی سلیکٹ کمیٹی کے پاس غوروخوض کے لئے بھیجا جانا چاہئے۔ انہوں نے کمیٹی کے ممبران کے ناموں کو بھی پیش کیا۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
حکومت کی طرف سے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے طلاق ثلاثہ بل راجیہ سبھا میں پیش کیا۔ بل کو پیش کرتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہا کہ بل لوک سبھا سے منظور ہو چکا ہے اس کے باوجود اب بھی ایک ہی نشست میں طلاق ثلاثہ دینے کا چلن بند نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مرادآباد کے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شوہر نے جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے اہلیہ کو ایک ہی نشست میں تین طلاق بول دیا ہے۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
طلاق ثلاثہ سے متعلق بل راجیہ سبھا میں پیش کر دیا گیا ہے۔ لوک سبھا میں بی جے پی کی اکثریت ہونے کی وجہ سے بی جے پی کو وہاں کوئی دشواری نہیں ہوئی اور بل صوتی ووٹ سے پاس ہو گیا لیکن راجیہ سبھا میں صورتحال تھوڑی مختلف ہے یہاں پر اس بل کو منظور کرانے کے لئے دیگر پارٹیوں کی مدد درکار ہے۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Jan 2018, 3:35 PM IST