آگرہ: عالمی شہرت یافہ مغلیہ دور کی شاندار عمارت میں حفاظتی امور پر تعینات اہلکار اس وقت سکتہ میں آ گئے جب ہندووادی تنظیم سے وابستہ کچھ افراد وہاں ہندو دیوتا شیو کی پوجا کرنے لگے۔ گرفتار ہونے والوں میں ہندو مہاسبھا کی ریاستی سربراہ مینا دیواکر بھی شامل ہے۔
Published: 11 Mar 2021, 12:11 PM IST
خیال رہے کہ ملک بھر کے ہندو آج مہا شیو راتری کا تہوار منا رہے ہیں اور اس موقع پر وہ اپنے دیوتا شیو کی پوجا کرتے ہیں اور ’گنگا جل‘ چڑھاتے ہیں۔ ہندو تنظیموں کا ملک کے دیگر مقامات کی طرح تاج محل پر بھی دعوی ہے کہ وہ ایک مندر ہے، یہی وجہ ہے کہ جمعرات کے روز یہ لوگ وہاں پوجا کرنے کے لیے پہنچ گیے۔
Published: 11 Mar 2021, 12:11 PM IST
دریں اثنا، تاج محل میں مغل بادشاہ شاہجہاں کا سہ روزہ عرس بھی چل رہا ہے۔ عرس کے دوران سیلانیوں کو تاج محل کی مفت سیر کرائی جاتی ہے اور شاہجہاں اور ان کی ملکہ ممتاز محل کی حقیقی قبور کی زیارت کی بھی اجازت فراہم کر دی جاتی ہے۔ عرس کل یعنی کہ جمعہ کے روز اختتام پذیر ہونے جا رہا ہے۔
Published: 11 Mar 2021, 12:11 PM IST
ایسے موقع پر ہندو تنظیم سے وابستہ لوگوں کا تاج محل میں داخل ہونا اور مرکزی گنبد کے سامنے پوجا پاٹھ کرنا کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کا باعث بن سکتا تھا، تاہم حفاظتی اہلکاروں نے مستعدی سے کام کیا اور شرپسدنوں کو گرفتار کر لیا۔ خیال رہے کہ گرفتار کی جانے والی مینا دیواکر اس سے پہلے بھی کچھ خواتین کے ہمراہ تاج محل میں داخل ہو گئی تھی اور تاج محل میں گنگا جل چھڑکنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔
Published: 11 Mar 2021, 12:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 11 Mar 2021, 12:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز