جھارکھنڈ لنچنگ کو جتنا پولس انتظامیہ نے چھپانے کی کوشش کی، اب یہ اتنا ہی اُبھر کر سامنے آ رہا ہے اور روز بہ روز نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ جھارکھنڈ میں شر پسند عناصر کی بے رحمانہ پٹائی اور پھر پولس حراست میں اس کا صحیح علاج نہیں کرائے جانے سے ہوئی تبریز کی موت کی اصل وجہ سر پر لگی چوٹ تھی۔ اس بات کا انکشاف پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ہوا ہے۔
Published: 26 Jun 2019, 11:10 AM IST
ایک انگریزی روزنامہ میں شائع رپورٹ کے مطابق 22 سالہ تبریز انصاری کی موت کی اصل وجہ برین ہیمریج ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے سر پر چوٹ لگنے کے نشانات پائے گئے ہیں جس کے بعد خون بہہ کر دماغ میں جم گیا جو کہ برین ہیمریج کا سبب بنا۔ ڈاکٹروں کا اس سلسلہ میں کہنا ہے کہ سر میں لگی چوٹ کی شناخت علاج کرنے والے مقامی ڈاکٹر نہیں کر پائے اور شاید یہی موت کی وجہ بنا۔
Published: 26 Jun 2019, 11:10 AM IST
واضح رہے کہ سرائے کیلا-کھرساواں میں ’جے شری رام‘ اور ’جے ہنومان‘ کا نعرہ لگانے کے لیے تبریز انصاری کو مجبور کیا گیا تھا اور پھر اس کے بعد خوب پٹائی گئی تھی۔ بعد ازاں اسے پولس کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ پٹائی کے بعد تبریز کی حالت انتہائی خراب ہو گئی تھی اور وہ الٹیاں کر رہا تھا۔ اس نے سینے میں درد کی بات بھی بتائی تھی اور وہ نیم مردہ حالت میں پولس کے حوالے کیا گیا تھا۔
Published: 26 Jun 2019, 11:10 AM IST
پوسٹ مارٹم ٹیم میں شامل ڈاکٹر باریال مری، جو کہ صدر اسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ بھی ہیں، انھوں نے ’دی انڈین ایکسپریس‘ کو بتایا کہ ’’سر کے دائیں حصہ میں چوٹ لگی تھی جسے صدر اسپتال میں موجود نائٹ شفٹ کے ڈاکٹر پہچان نہیں پائے۔ ممکن ہے کہ اس چوٹ کے سبب خون سر میں جمنے اور پھر برین ہیمریج کی وجہ سے موت واقع ہو سکتی ہے۔‘‘
Published: 26 Jun 2019, 11:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Jun 2019, 11:10 AM IST