دہلی کی ایک عدالت نے تبلیغی جماعت کے ایک پروگرام میں شامل ہو کر ویزا ضوابط سمیت دیگر سرکاری ہدایات کی مبینہ خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں 5 ممالک کے غیر ملکی شہریوں کو الگ الگ رقم کے جرمانے کی ادائیگی کرنے پرمنگل کو رہا کیے جانے کی اجازت دے دی۔ وکیل دفاع نے بتایا کہ ان غیر ملکی جماعتیوں نے اپنا گناہ قبول کر کے سزا کم کرنے کے لئے دی گئی درخواست (پلی بارگین) کے تحت کووڈ-19 کے دوران نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں منعقدہ پروگرام میں حصہ لے کر ویزا ضوابط کی خلاف ورزی کر نے سمیت مختلف خلاف ورزیوں سے متعلق الزامات کو تسلیم کر لیا۔ حالانکہ وکیل نے بتایا کہ سری لنکا کے تین شہریوں اور نائیجیریا نیز تنزانیہ کے شہریوں نے الزام قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے عدالت میں مقدمہ کا سامنا کرنے کی بات کہی۔
Published: undefined
اس سلسلے میں وکیل دفاع اشیمہ منڈلا نے بتایا کہ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ دیو چودھری نے زمبوتی، مالی، کینیا اور 17 سری لنکائی شہریوں کو 5-5 ہزار روپے کے جرمانے کے ادا کرنے پر انہیں رہا کر دیا۔ وہیں میانمار کے شہریوں کی پیروی کر رہے ایڈوکیٹ فہیم خان نے بتایا کہ میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ آکاش نے 5-5 ہزار روپے کے جرمانے پر انہیں رہا کیا جبکہ دیگر نے عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کی درخواست کی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پلی بارگیننگ درخواست کے تحت ملزم اپنا گناہ قبول کرلیتا ہے اور کم سزا دینے کی درخواست کرتا ہے۔ اس کے علاوہ راجدھانی کی ایک دیگرعدالت نے انڈونیشیا کے 150 جماعتیوں کو ضمانت دے دی، جن پر ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کر کے تبلیغی جماعت کے پروگرام میں شامل ہونے کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان پر مشنری سرگرمیوں میں غیر قانونی طور سے شامل ہونے اور کووڈ۔ 19 وبا کے مدنظرجاری سرکاری رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے کے بھی الزام ہیں۔ چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ گو رموہن کور نے غیر ملکی جماعتیوں کو 10-10ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر راحت دی۔
Published: undefined
ملزمین کے وکیل عاشمہ منڈلا، مندا کنی سنگھ اور فہیم خان نے بتایا کہ ملزم آج ’پلی بارگین‘ درخواست دائر کر یں گے جس کے تحت ملزم اپنا جرم قبول کرتے ہوئے کم سے کم سزا دینے کی درخواست کرتا ہے۔ یہ درخواست ان معاملوں میں داخل کی جاسکتی ہے جن میں زیادہ سے زیادہ سات سال کی قید ہوسکتی ہے۔ ان تمام غیرملکی جماعتیوں پرمارچ میں نظام الدین واقع تبلیغی جماعت کے مرکزمنعقدہ ایک پروگرام میں حصہ لینے کا الزام ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز