ملک کی آزادی کا 75 واں سال مکمل ہونے کے تناظر میں اس بار منائے جارہے ’امرت مہوتسو‘ کے تحت 26 جنوری کو یوم جمہوریہ پریڈ میں دہلی اور کچھ دیگر غیر بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار والی ریاستوں کی جھانکیاں شامل نہیں کیے جانے پر متعلقہ ریاستوں نے سخت اعتراض درج کرایا ہے۔
Published: undefined
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو مختلف ریاستوں کی جھانکیوں کو شامل نہ کرنے پر پیدا شدہ تنازع کی وجہ سے منگل کو وضاحت دینا پڑی۔وزیر دفاع نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کو خط لکھ کر یقین دہانی کرائی ہے کہ یوم جمہوریہ کی جھانکی کے انتخاب کا عمل ’’شفاف‘‘ ہے۔
Published: undefined
واضح رہےبنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے بعد تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔
Published: undefined
اس بار متعلقہ ریاستوں نے یوم جمہوریہ کی پریڈ میں دہلی سمیت کچھ دیگر غیر بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اقتدار ریاستوں کی جھانکیوں کی عدم شمولیت پر بھی اعتراض درج کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی کمیٹی نے ان ریاستوں کی جھانکیوں کا انتخاب نہیں کیا ہے۔ تاہم مرکز نے جواب دیا ہے کہ جھانکیوں کا انتخاب مرکزی حکومت نہیں بلکہ ایک ماہر کمیٹی کرتی ہے۔
Published: undefined
یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے کچھ ریاستوں کی جھانکیوں کی عدم منظوری پر تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب محترمہ بنرجی کے بعد ان کے تمل ناڈو کے ہم منصب ایم کے اسٹالن نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی سے فوری مداخلت کی درخواست کی۔ غیر بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت والی ریاستوں بشمول کیرالہ کے کچھ لیڈروں نے الزام لگایا کہ یہ مرکز کے ذریعہ ’’توہین‘‘ ہے۔
Published: undefined
ان ریاستوں کی جھانکیوں کا انتخاب نہ کرنے پر کچھ ریاستوں کی طرف سے کی جا رہی تنقیدوں کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے ذرائع نے کہا کہ یہ ایک غلط روایت ہے اور جھانکیوں کا انتخاب مرکزی حکومت نہیں بلکہ ایک ماہر کمیٹی کرتی ہے۔
Published: undefined
مرکزی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ کیرالہ، تمل ناڈو اور مغربی بنگال کی تجاویز کو ماہرین کی کمیٹی نے مناسب غور و خوض کے بعد مسترد کر دیا ہے۔مرکزی حکومت کے ایک افسر نے کہا کہ چند ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے ایک موضوع پر مبنی عمل کے نتائج کو مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعطل کا نقطہ ظاہر کرنے کا جو طریقہ اختیار کیا ہے وہ غلط ہے۔ اس سے ملک کے وفاقی ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں اور مرکزی وزارتوں سے کل 56 تجاویز موصول ہوئیں جن میں سے 21 کا انتخاب کیا گیا۔ افسر نے یہ بھی کہا کہ انتخاب کا ایک ہی عمل ہر سال اپنایا جاتا ہے۔محترمہ بنرجی اور مسٹر اسٹالن نے اپنی ریاستوں سے جھانکیوں کو شامل نہ کرنے پر وزیر اعظم کو خط لکھ کر ان سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
اسٹالن نے کہا کہ جھانکی کو شامل نہ کرنے سے تمل ناڈو کے لوگوں کے جذبات اور حب الوطنی کو ٹھیس پہنچے گی۔ اسے تمل ناڈو اور اس کے عوام کے لیے ایک گہری تشویش کا معاملہ قرار دیتے ہوئےانہوں نے وزیر اعظم سے تمل ناڈو کی جھانکی کو شامل کرنے کے انتظامات کرنے کے لیے فوری مداخلت کی درخواست کی۔
Published: undefined
قبل ازیں مغربی بنگال کی جھانکی کو شامل نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ بنرجی نے کہا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے ان کی ریاست کے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچے گی۔ انہوں نے نیتاجی سبھاش چندر بوس کی 125 ویں جینتی سال پر ان کے اور آزاد ہند فوج کے تعاون پر مبنی مغربی بنگال کی جھانکی کو پریڈ سے باہر کرنے کے مرکز کے فیصلے پر حیرت کا اظہارکیا تھا۔
Published: undefined
انہوں نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں ان سے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی تھی۔ترنمول لیڈر نے کہا تھاکہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر مجوزہ جھانکی آزاد ہند فوج اور اس ملک کے عظیم بیٹوں اور بیٹیوں ایشور چندر ودیا ساگر، رابندر ناتھ ٹیگور، سوامی وویکانند دیش بندھو چترنجن، چترنجن سری اروبندو،نذر، برسا منڈا اور بہت سے محب وطن لوگوں کی یاد میں بنایا گیا تھا۔
Published: undefined
دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر تتھاگت رائے نے بھی پیر کے روز وزیر اعظم مودی پر زور دیا کہ وہ مغربی بنگال کی جھانکی کو یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کی اجازت دیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مسٹر مودی سے ان کی درخواست کو ترنمول کانگریس کی’’چھوٹی سیاست‘‘کی توثیق کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
Published: undefined
لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ہفتہ کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو خط لکھ کہا کہ یہ فیصلہ مغربی بنگال کے لوگوں، اس کے ثقافتی ورثے اور نیتا جی بوس کی’’ توہین‘‘ ہے۔ کیرالہ کے کئی لیڈروں نے بھی مرکز پر تنقید کی ہے۔
Published: undefined
مرکزی ذرائع نے بتایا کہ 2018 اور 2021 میں مودی حکومت میں اسی عمل کے تحت کیرالہ کی جھانکی کی تجویز کو قبول کیا گیا تھا۔ اسی طرح 2016، 2017، 2019، 2020 اور 2021 میں تمل ناڈوکی جھانکیوں کو بھی شامل کیا گیا۔ اسی طرح مغربی بنگال کی جھانکی کو 2016، 2017، 2019 اور 2021 میں منظوری دی گئی تھی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سال 2018 اور 2020 میں بھی دہلی کی جھانکی پریڈ میں شامل نہیں کی گئی تھی۔ تاہم دہلی کی کیجریوال حکومت اس پر کچھ بھی بولنے کو تیار نہیں ہے۔ملک کی آزاد ی کا75 واں سال پورا ہونے کے تناظر میں اس بار امرت مہوتسو منایا جا رہا ہے۔ اس کے پیش نظر اس بار یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے ’’ دہلی امیدوں کا شہر‘‘ کے موضوع پر ایک جھانکی تیار کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز