ٹی-سیریز کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر اور بالی ووڈ میں اپنا ایک علیحدہ مقام رکھنے والے بھوشن کمار کے خلاف عصمت دری کا ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی خبروں کے مطابق ایک 30 سالہ خاتون نے بھوشن کے خلاف ممبئی کے ڈی این نگر پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت دی ہے۔ الزام ہے کہ ٹی-سیریز کے پروجیکٹ میں کام دلوانے کا لالچ دے کر خاتون کے ساتھ عصمت دری کی گئی۔ ڈی این نگر پولیس نے بھوشن کمار کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376، 420 اور 506 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ حالانکہ ٹی-سیریز نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کر بھوشن کمار پر لگائے گئے الزامات کو سرے سے مسترد کر دیا ہے۔
Published: undefined
پولیس میں دی گئی شکایت کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ کام دلانے کے نام پر 2017 سے اگست 2020 تک اس پر ظلم کیا گیا اور تین الگ الگ جگہ پر اس کے ساتھ غلط کاری کی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملہ درج کر لیا گیا ہے اور اب جانچ کی کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ فی الحال اس تعلق سے کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ’’3 سالوں سے بھوشن کمار نے پروجیکٹ میں کام دلانے کے نام پر الگ الگ جگہ لے جا کر میرے ساتھ عصمت دری کی۔ ساتھ ہی دھمکی بھی دی کہ اگر میں نے کسی کو بتایا تو اچھا نہیں ہوگا۔‘‘ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس معاملے میں بھوشن کمار کا بیان درج کیا جائے گا۔
Published: undefined
اس درمیان ٹی-سیریز نے بیان جاری کر خاتون کے ذریعہ لگائے گئے الزامات کو غلط ٹھہرایا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ خاتون نے 2017 سے 2020 کے درمیان کام دلانے کے بہانے اس کا جنسی استحصال کیے جانے کا الزام عائد کیا ہے، حالانکہ سچ تو یہ ہے کہ وہ ٹی-سیریز کے بینر کے لیے فلم اور میوزک ویڈیو میں کام کر چکی ہیں۔ کمپنی نے مزید تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ غالباً مارچ 2021 میں اس خاتون نے بھوشن کمار سے ایک ویب سیریز بنانے کے لیے مالی امداد کا مطالبہ کیا تھا، لیکن بہت ہی نرم مزاجی کے ساتھ اس سے اکار کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں جون 2021 میں مہاراشٹر میں لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد اس خاتون نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ٹی-سیریز بینر سے پھروتی (تاوان) کی شکل میں بڑی رقم مانگنی شروع کر دی۔ نتیجتاً یکم جولائی 2021 کو امبولی پولیس اسٹیشن میں پولیس کے پاس جبراً وصولی کی کوشش کے خلاف ٹی-سیریز بینر کے ذریعہ ایک شکایت داخل کی گئی تھی۔
Published: undefined
کمپنی نے اپنے جاری کردہ بیان میں یہ بھی بتایا کہ اس کے پاس جبراً وصولی کی کوشش سے متعلق آڈیو ریکارڈ کی شکل میں ثبوت موجود ہے اور اسے جانچ ایجنسی کو مہیا کیا گیا ہے۔ ٹی-سیریز کا کہنا ہے کہ خاتون کے ذرعہ داخل کی گئی تازہ شکایت میں کوئی سچائی نہیں ہے بلکہ وہ جبراً وصولی کے الزام میں درج کی گئی شکایت پر جوابی حملہ ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنے وکیلوں سے مشورہ کرنے کے عمل میں ہے اور جلد مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز