معطل بی جے پی لیڈر اور رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو توہین رسالتؐ کے سبب ایک بار پھر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ متنازعہ تبصرہ کے بعد انھیں گزشتہ منگل کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، لیکن شام میں انھیں عدالت نے ضمانت پر رِہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ جیسے ہی ٹی راجہ چھوٹے، حیدر آباد میں ایک ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔ ضمانت کے خلاف ناراض لوگوں نے جگہ جگہ رات بھر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اور 24 اگست کو دن بھر ٹی راجہ کے خلاف سڑکوں پر ریلیاں نکالی گئیں۔ کئی مقامات پر ٹی راجہ کے خلاف نئے کیسز بھی درج کرائے گئے تھے۔
Published: undefined
معطل بی جے پی لیڈر ٹی راجہ سنگھ گوشامحل سے رکن اسمبلی ہیں اور ان کے خلاف حیدر آباد کے دبیر پورہ پولیس تھانے میں تعزیرات ہند کی دفعہ 295اے اور 153اے سمیت کئی دفعات میں کیس درج کیا گیا ہے۔ عدالت نے پہلے انھیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا، لیکن بعد میں حکم واپس لیتے ہوئے انھیں ضمانت دے دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کی ناراضگی سڑکوں پر دکھائی دی۔ نئے کیسز درج ہونے کے بعد آج ان کی پھر گرفتار ہو گئی ہے اور پولیس حالات کو قابو میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ٹی راجہ سنگھ کے وکیل کو ایک فون آیا ہے جس میں انھیں جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں ابھی کوئی تفصیل معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز