میڈیا رپورٹس کے مطابق جس سویڈش-ایرانی شہری کو پھانسی کی سزا دی گئی ہے اس کی شناخت حبیب فرازاللہ چاب کے طور پر کی گئی ہے۔ ایرانی افسران کا دعویٰ ہے کہ چاب کو ترکی میں حراست میں لیا گیا تھا۔ حالانکہ چاب کی گرفتاری کے وقت بھی اس کے بارے میں چیزیں ظاہر نہیں کی گئی تھیں۔ گرفتاری کے بعد چاب کو خفیہ طریقے سے تہران لے جایا گیا تھا۔ چاب کو پھانسی دیئے جانے سے پہلے سویڈن نے ایسا نہ کرنے کی گزارش ایران سے کی تھی، لیکن اس کا کوئی اثر ایران پر نہیں ہوا۔
Published: undefined
ہفتہ کے روز ایران میں ایک سویڈش نژاد ایرانی شہری کو پھانسی کی سزا دی گئی۔ پھانسی پر چڑھائے جانے والے شخص کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس پر 2018 میں ایک فوجی پریڈ پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔ اس حملہ میں تقریباً 25 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ سویڈش-ایرانی شخص پر فوجی پریڈ کے حملے کا ماسٹر مائنڈ ہونے کے ساتھ ہی ایک عرب علیحدگی پسند گروپ کی قیادت کرنے کا الزام بھی تھا۔
Published: undefined
بہرحال، حبیب فرازاللہ چاب کو پھانسی دیئے جانے کے بعد سویڈش وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹرام نے اس عمل کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایران سے ایسا نہ کرنے کی گزارش کی تھی۔ موت کی سزا ایک غیر انسانی اور تبدیل نہ ہونے والی سزا ہے، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
Published: undefined
ایرانی عدلیہ کی میزان نیوز ایجنسی نے ایک طویل بیان میں فرازاللہ چاب کو پھانسی دیئے جانے کی تصدیق کی ہے۔ عدالت نے مانا کہ چاب ایک دہشت گرد گروپ کا سرغنہ تھا۔ اس کے سویڈش، اسرائیلی اور امریکی خفیہ سروسز سے رابطے تھے۔ حالانکہ اس دوران چاب کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیے تھے۔ عدالت کا دعویٰ ہے کہ سویڈش-ایرانی شہری نے اس سے پہلے کئی وارداتوں کو انجام دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined