ابھی تک ہندتوا وادی قوتیں اور بی جے پی رہنما لوگوں کو اس بات کا سبق سکھاتے تھے کہ لوگ کیا پہنیں اور کیا کھائیں اب خود انہیں ہی درس دیا گیا ہے۔ اب یہ نصیحت بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن سبرمنیم سوامی نے بی جے پی رہنماؤں کو دی ہے۔
سوامی نے کہا ہے کہ بی جے پی رہنماؤں کو کوٹ پینٹ جیسی مغربی پوشاکیں نہیں پہننی چاہئیں اور نہ ہی شراب نوشی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شراب نوشی پر پابندی پارٹی کے نظم و نسق کا حصہ ہونی چاہئے۔
سوامی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا ’’ مغربی پوشاکیں بیرونی ملک کی غلامی کی علامت ہیں ۔ بی جے پی کو چاہئے کہ وہ اپنے وزراء کے لئے نظم و نسق تیار کرے جس کے تحت تمام وزراء ہندوستانی موسم کے مطابق دیسی پوشاک پہنیں۔‘‘
Published: undefined
سوامی نے اتنے پر ہی بس نہیں کیا بلکہ انہوں نے مزید لکھتے ہوئے بی جے پی رہنماؤں کو شراب نوشی سے پرہیز کرنے کی نصیحت دی۔ انہوں نے لکھا ’’ آئین کی دفعہ 49 شراب پر پابندی عائد کرتی ہے۔ حالانکہ میں اس کے خلاف مجرمانہ کارروائی کے خلاف ہوں لیکن بی جے پی کو چاہئے کہ وہ اسے پارٹی کے نظم و نسق میں شامل کرے ۔‘‘
Published: undefined
سوامی سینا نامی ایک دوسرے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ’’ اقتدار کے گلیاروں میں شراب نوشی کے دور چلتے ہیں اور ب الٹے سیدھے معاہدے انجام دئے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’’شراب نوشی کے باوجود شراب نوشی کی جاتی ہے اور اس کے بعد وہ 15 منٹ بھی کھڑے نہیں ہو پاتے۔‘‘ سوال یہ ہے کہ کیاسوامی کا اشارہ ممکنہ طور پر وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی طرف تھا ۔یہ سوال اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ سوامی کے زیادہ تر حملوں کا نشانہ جیٹلی ہی ہوتے ہیں۔
Published: undefined
سبرمنیم سوامی بذات خود کوٹ پینٹ جیسی مغربی پوشاک نہیں پہنتے۔ ان کی دلیل ہے کہ ہندوستانی پوشاک پہننے سے نہ صرف ملک کی تہذیب کو فروغ ملے گا بلکہ ملک کی معیشت بھی مضبوط ہوگی۔ سوامی نے کہا کہ کئی بیرونی کمپنیاں میک ان انڈیا کے تحت ہندوستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں لیکن اس پر عمل نہیں ہو پا رہا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سوامی نے ہندوستانی تہذیب اور دیسی لباس کی وکالت کی ہو۔ گزشتہ سال بھی سوامی نے مرکزی وزراء کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا تھا کہ جب وہ بیرونی دوروں پر ہوں تو کوٹ پینٹ چھوڑ کر دیسی لباس پہننا چاہئے۔
علاوہ ازاں حال ہی میں سوامی نے جی ڈی پی کے فرضی اعداد و شمار پیش کرنے کی بات کہہ کر حکومت اور بی جے پی کے لئے مشکلیں کھڑی کی تھیں۔ انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ مرکز کی مودی حکومت نے مرکزی اسٹیٹکس تنظیم (سی ایس او ) کے افسران پر بہتر اقتصادی اعداد و شمار دینے کا دباؤ بنایا تھا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ نوٹ بندی کا معیشت اور جی ڈی پی پر برا اثر نہیں پڑا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined