نئی دہلی: سپریم کورٹ نے رام سیتو کو قدیم تاریخی یادگار قرار دینے سے متعلق عرضی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر سبرامنیم سوامی کو تین ماہ بعد دوبارہ اس کے سامنے معاملہ اٹھانے کو کہا ہے۔ سوامی نے جمعرات کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی سربراہی والی بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی طور پر ذکر کیا اور اس کی فوری سماعت کی درخواست کی تھی۔
Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM IST
سبرامنیم سوامی کی درخواست پر عدالتِ اعظمی نے مرکزی حکومت سے حلف نامہ دائر کر کے اپنا موقف واضح کرنے کو کہا اور سوامی کو تین ماہ بعد اپیل کرنے کی ہدایت دی۔ سوامی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ رام سیتو کو قومی ورثہ قرار دینے کے معاملے میں مرکزی حکومت نے ابھی تک جواب نہیں دیا ہے۔
Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM IST
سوامی نے کہا کہ عدالت نے اس معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے لیکن برسوں بعد بھی حکومت نے اس کا جواب نہیں دیا۔ سوامی نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ رام سیتو لاکھوں ہندوؤں کے عقیدے سے منسلک ہے۔ اسے نہ توڑا جائے اور اسے قومی اثاثہ قرار دیا جائے۔
Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM IST
واضح رہے کہ سنہ 2008 میں اس وقت کی ترقی پسند اتحاد حکومت نے اس معاملے میں حلف نامہ داخل کر کے رام سیتو کو تو ڑ کر سیتو سمندرم پروجیکٹ پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھگوان رام کے وجود کے تعلق سے کوئی پختہ ثبوت دستیاب نہیں ہے۔ اس نے یہ بھی کہا تھا کہ رامائن محض افسانوی کہانی ہے ۔ یو پی اے حکومت کے اس حلف نامے پر کافی ہنگامہ ہوا تھا جس کے بعد آناً فاناً میں حکومت نے اپنا وہ حلف نامہ کورٹ سے واپس لے لیا تھا۔
Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Jan 2020, 5:45 PM IST
تصویر: پریس ریلیز