نئی دہلی: گزشتہ شب سنگھو بارڈر پر کسانوں کی گرفت میں آنے والا یوگیش نامی مشکوک شخص اپنے چار کسانوں کے قتل کے منصوبے والے بیان سے پلٹ گیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس نے کسان تحریک میں احتجاج کر رہے کسانوں کے دباؤ میں جھوٹی کہانی سنائی تھی۔ یوگیش کا کہنا ہے کہ اسے کچھ لوگوں نے کیمپ میں لے جا کر زد و کوب کیا اور شراب پلا کر کہا کہ جو ہم بولیں گے وہیں بولنا پرے گا!
Published: undefined
آج تک کی رپورٹ کے مطابق یوگیش کا کہنا ہے کہ ’’مجھے مارنے کے بعد کھانا کھلایا گیا اور دارو بھی پلائی گئی۔ میرے ساتھ 4 لڑکے اور پکڑے گئے تھے جن میں سے ایک کا نام ساگر تھا، باقی کا مجھے پتا نہیں۔ ساگر نے مجھے بتایا کہ اسے بھی مارا گیا۔ مجھے ان لوگوں نے ڈرایا کہ ساگر کو ہم نے مار دیا ہے، اب تجھے چھوٹنا ہے یا نہیں؟‘‘
Published: undefined
یوگیش نے مزید کہا کہ ’’انہوں نے کہا کہ جو ہم کہیں گے پریس کے سامنے تجھے وہی بولنا ہوگا۔ وہاں ایک جھوٹی کہانی بنائی گئی جو میں نے میڈیا کو بتائی۔ ان سے چھوٹنے کے لئے میں نے یہ سب کچھ کہا اور پولیس کے سامنے جاتے ہی میں نے سب کچھ سچ سچ بتا دیا۔‘‘
Published: undefined
یوگیش نے کہا کہ وہ ہریانہ کے سونی پت کا رہنے والا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس سے کہا گیا تھا کہ ابھی دہلی سے 10 لوگ اور آئیں گے۔ ایک لڑکا اب بھی کسانوں کے قبضہ میں ہے جو یوپی کا رہنے والا ہے۔ یوگیش نے اپنے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اوپر کسی کا دباؤ نہیں ہے اور پولیس والوں نے بھی اس سے کچھ نہیں کہا۔ میرے اوپر کسانوں کا دباؤ تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined