بی جے پی کی سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں۔ لودھی روڈ کے برقی فیونرل ہوم میں سشما سوراج کا سرکاری اعزاز کے ساتھ انتم سنسکار کیا گیا۔ ان کی بیٹی بانسری سوراج نے انہیں مکھاگنی دی۔
Published: 07 Aug 2019, 6:10 PM IST
دارالحکومت میں لودھی روڈ پر واقع برقی شمشان گھاٹ میں سوراج کو ان کے ہزاروں مداحوں، حامیوں اور خاندان والوں نے نم آنکھوں کے ساتھ الوداع کہا۔ اس موقع پر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد، بی جے پی صدر اور وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، وزیر قانون روی شنکر پرساد، وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سمیت کئی مرکزی وزیر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، نائب وزیر اعلی منیش سسودیا، راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت، ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال، کئی ریاستوں کے وزیر اعلی موجود تھے۔ اس کے علاوہ قومی جمہوری اتحاد کے اہم رہنما سنجے راوت اور رام داس اٹھاولے بھی موجود تھے۔ اس موقع پر حزب اختلاف کی بڑی جماعتوں کے اہم قائدین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر بھوٹان کے سابق وزیر اعظم سیرنگ ٹوبگے سمیت متعدد ممالک کے نمائندے موجود تھے۔
Published: 07 Aug 2019, 6:10 PM IST
قبل ازیں سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کے آخری سفر میں سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان کا ہجوم موجود رہا۔ واضح رہے کہ سشما سوراج کو گزشتہ رات دورہ قلب پڑا تھا، جس کے بعد انہیں دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا لیکن ان کی جان نہیں بچائی جا سکی۔ ان کے جسد خاکی کو رات میں ہی ان کی رہائش گاہ پر لوگوں کے آخری دیدار کے لئے رکھوا دیا گیا تھا۔
بی جے پی کے رہنما اور کارکنان رات میں ہی انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے امنڈ پڑے تھے۔ اس دران کئی ایسے رہنما بھی نظر آئے جو خود پر قابو نہ رکھ سکے اور رونے لگے۔
Published: 07 Aug 2019, 6:10 PM IST
اس کے بعد سشما سوراج کو ان کے گھر سے بی جے پی کے صدر دفتر لے جایا گیا اور آخری دیدار کے لئے وہاں رکھا گیا۔ آخری دیدار کرنے کے لئے لوگوں کا ہجوم امنڈ پڑا۔ اس دوران لوگ سشما سوراج کے حق میں نعرے لگاتے رہے تھے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سشما سوراج کی ارتھی کو کاندھا دیا۔
Published: 07 Aug 2019, 6:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Aug 2019, 6:10 PM IST