ریاستی وزیر مملکت ایم جے اکبر پر ’ہیش ٹیگ می ٹو‘ کے تحت ایک خاتون صحافی کے ذریعہ جنسی استحصال کے الزام کے بعد مودی حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ مرکزی وزیر خارجہ سشما سوراج خود ایک خاتون ہیں لیکن جب ان سے ایم جے اکبر پر لگے الزامات کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انھوں نے خاموشی اختیار کر لی۔ سشما سوراج سے صحافیوں نے جب پوچھا کہ ایم جے اکبر پر الزامات کے تئیں آپ کا رد عمل کیا ہےِ تو انھوں نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا اور خاموش رہنا بہتر سمجھا۔
Published: undefined
اس سلسلے میں مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے کھل کر اپنا نظریہ بیان کیا۔ وہ ’ہیش ٹیگ می ٹو‘ ایشو پر بولنے والی پہلی خاتون وزیر بن گئی ہیں۔ مرکزی وزیر برائے فروغ خواتین و اطفال مینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’اس معاملے کی جانچ ہونی چاہیے۔ اقتدار میں بیٹھے مرد کئی بار ایسے عمل میں شامل ہوتے ہیں۔‘‘ ایک نیوز چینل سے بات چیت میں مینکا گاندھی نے کہا کہ ’’اب جب کہ خواتین نے اس ایشو پر ہمت کا مظاہرہ کیا ہے تو الزامات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
مینکا گاندھی نے اس سلسلے میں ایم جے اکبر سے استعفیٰ کا مطالبہ تو نہیں کیا لیکن یہ ضرور کہا کہ ’’وہ اب بھی اپنے اس پرانے رخ پر قائم ہیں کہ ہر قسم کے جنسی مظالم اور غلط سلوک کے معاملے جب بھی سامنے آئیں تو ان کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ معاملہ کتنا پرانا یا نیا ہے۔ مینکا گاندھی نے بتایا کہ ’’میں نے اس معاملے میں وزارت قانون کو لکھا ہے اور اپنی یہ بات رکھی ہے کہ جنسی استحصال کے معاملوں میں وقت کی حد کو ختم کیا جانا چاہیے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز