قومی خبریں

سشیل مودی نے بی جے پی کی نکالی ہوا، کہا اکیلے کوئی بھی پارٹی حکومت نہیں بنا سکتی

سشیل مودی نے کہا کہ بہار کی سیاست میں نتیش کمار کی جنتا دل (یو)، لالو پرساد کی راشٹریہ جنتا دل اور بی جے پی تین اہم پارٹیاں ہیں، لیکن اکیلے کوئی بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بہار اسمبلی کے انتخابات سے قبل ریاست کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے ایک ایسا بیان دیا ہے جس نے بی جے پی کی ہوا نکال دی ہے۔ بی جے پی کی اعلی قیادت ہر انتخابات میں اپنی اکثریت کے دعوے کرتی ہے اور اپنے اتحادیوں پر دباؤ بنا کر رکھتی ہے، لیکن بہار انتخابات سے پہلے سشیل مودی نے ایک حقیقت بیان کر کے بی جے پی کے لئے انتخابی مشکلیں کھڑی کر دی ہیں۔

Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM IST

بہار کے نائب وزیر اعلی سشیل مودی نے بیان دیا ہے کہ بہار انتخابات میں کوئی بھی ایک سیاسی پارٹی ایسی نہیں ہے جو اپنے بل بوتے پر سرکار بنا لے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کی سیاست میں نتیش کمار کی جنتا دل (یو)، لالو پرساد کی راشٹریہ جنتا دل اور بی جے پی تین اہم پارٹیاں ہیں لیکن اکیلے کوئی بھی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ سشیل مودی کے اس بیان سے واضح ہو جاتا ہے کہ بہار میں بی جے پی کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ اب اس بیان کے بعد بی جے پی کی اعلی قیادت ٹکٹوں کی تقسیم میں اپنی شرطوں پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں رہی۔

Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM IST

واضح رہے آخری اسمبلی انتخابات میں عظیم اتحاد جس میں لالو، نتیش اور کانگریس پارٹی ساتھ میں تھیں اور اس عظیم اتحاد کی جیت ہوئی تھی، لیکن بہت جلد نیتش نے اس اتحٓاد سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور بی جے پی کے ساتھ مل کر بہار حکومت کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں رکھی تھی۔ اس مرتبہ مرکز اور ریاستی حکومت کے خلاف ناراضگی بہت زیادہ ہے اسی لئے سشیل مودی نے ایسا بیان دیا ہے۔

Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM IST

اسمبلی انتخابات سے قبل این ڈی اے کی اتحادی جماعت لوک جن شکتی پارٹی بھی نتیش کی قیادت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کر چکی ہے اور لو ک جن شکتی پارٹی کی ناراضگی اس لئے نقصاندہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ وہ حکومت کی اتحادی پارٹی ہے۔ اب سشیل مودی کے بیان نے جہاں بی جے پی کو نقصان پہنچایا ہے وہاں لوک جن شکتی پارٹی کو تقویت بخشی ہے جو نتیش کے لئے کافی نقصاندہ ہو سکتا ہے۔

Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 01 Sep 2020, 8:35 PM IST