لکھنؤ: مدارس کے بعد وقف سے وابستہ جائیدادوں کا سروے شروع کرائے جانے کو یوپی کے وزیر برائے اقلیتی امور دھرم پال سنگھ نے جائز قرار دیتے ہوئے اس کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کا سروے کرانے کا مقصد ان کو تجاوزات سے پاک کرنا اور فروخت پر قدغن لگانا ہے۔
Published: undefined
اپنے بیان میں انہوں نے کہا ’’وقف جائیداد کافی اہمیت کی حامل ہیں۔ وقف خدا کی ملکیت ہے اور کسی کو بھی اس پر قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ حکومت نے نیک نیتی کے ساتھ ان کا سروے شروع کرایا ہے۔ یہ حکم پہلے ہی دیا جا چکا ہے کہ وقف جائیدادوں کی شناخت کی جائے، اس کے بعد آگے کی کارروائی انجام دی جائے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ حال ہی میں یوپی میں تمام غیر تسلیم شدہ مدارس کا سروے شروع کیا گیا ہے جس پر مسلمانوں میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے، تاہم جمعیۃ علما ہند اور دارالعلوم دیوبند کی جانب سے منعقد ہونے والے نمائندہ اجلاس کے دوران علمائے دین نے مدارس کے ذمہ داروں سے سروے میں تعاون کی اپیل کی۔
Published: undefined
ریاستی حکومت نے وقف املاک کے سروے کے لئے سنی اور شیعہ دونون وقف بورڈوں کو حکم دیا ہے کہ وقف کی تمام جائیدادوں کی تفصیل فراہم کی جائے۔ حکومت نے محکمہ محصولات کے سال 1989 کے حکم نامہ کو بھی منسوخ کرتے ہوئے اکتوبر کے وسط تک رپوٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس حوالہ سے تمام 75 اضلاع کی انتظامیہ کو حکم دیا گیا ہے کہ وقف بورڈ کی جائیدادوں کو محصولات کے ریکارڈ میں درج کیا جائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined