قومی خبریں

سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک، کرپٹوکرنسی ’ایکس آر پی‘ کا ایڈ نظر آنے لگا

سپریم کورٹ کا یوٹیوب چینل ہیک ہو گیا اور اس پر کرپٹوکرنسی ایکس آر پی کا ایڈ دکھایا جانے لگا۔ یہ واقعہ سرکاری اداروں کی سیکورٹی پر سوال اٹھاتا ہے، حکومت نے تحقیقات شروع کر دیں

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ آف انڈیا کا سرکاری یوٹیوب چینل ہیک ہو گیا ہے، جس کے نتیجے میں چینل پر کرپٹوکرنسی ’ایکس آر پی‘ کے ایڈ کی ویڈیو نظر آنے لگی۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل کا استعمال قانونی مقدمات کی سماعت کے لیے کیا جاتا ہے، جس میں مختلف اہم اور عوامی دلچسپی کے معاملات شامل ہوتے ہیں۔

Published: undefined

ایکس آر پی کرپٹوکرنسی، جسے امریکی کمپنی ریپل لیبز نے تیار کیا ہے، حالیہ دنوں میں مالیاتی مارکیٹ میں خاصی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ یہ ہیکنگ کا واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کس طرح سرکاری ادارے بھی سائبر سیکورٹی کے خطرات سے محفوظ نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کا یہ یوٹیوب چینل اہم مقدمات کی براہ راست نشریات کے لیے استعمال ہوتا ہے، جس سے شہریوں کو عدالتی کارروائیوں کی شفافیت کا احساس ہوتا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی پچھلی سماعت کی ویڈیو کو ہیکرز نے نجی بنا دیا اور 'بریڈ گارلنگ ہاؤس: ریپل ریسپانڈس ٹو دی ایس ای سی ڈالر ٹو بلین فائن! ایکس آر پی پرائس پریڈکشن‘ کے عنوان سے ایک بلینک ویڈیو ہیک شدہ چینل پر لائیو اسٹریم کر دی۔ ان دنوں ہیکرز مقبول یوٹیوب چینلز کو بڑے پیمانے پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ ریپل نے ہیکرز کو اپنے سی ای او بریڈ گارلنگ ہاؤس کا جعلی اکاؤنٹ بنانے سے روکنے میں ناکامی پر یوٹیوب پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

Published: undefined

حالیہ دنوں میں، سپریم کورٹ نے کئی اہم مقدمات کی سماعت کی ہے، جیسے کہ کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال میں پیش آنے والے ایک انتہائی سنگین واقعے کی سماعت، جس میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ ریپ اور قتل کی واردات انجام دی گئی تھی۔ اس کیس کی سماعت کو بھی سپریم کورٹ کے یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا گیا تھا، جس نے عوام کی توجہ حاصل کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined