نئی دہلی: الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق نئے قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی کو سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے قبول کر لیا ہے۔ تاہم، حکومت کے اسی قانون کے ذریعے دو کمشنروں کی تقرری پر روک لگانے سے عدالت عظمیٰ نے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے 2023 کے قانون کے تحت نئے الیکشن کمشنروں کی تقرری پر روک لگانے سے انکار کر دیا، جس میں چیف جسٹس آف انڈیا کو سلیکشن کمیٹی سے باہر رکھا گیا ہے۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ سی جے آئی کو سلیکشن کمیٹی سے باہر رکھنے کے 2023 کے قانون کو عبوری حکم کے ذریعے کالعدم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ تاہم عدالت نے اس معاملہ کی اگلی سماعت کی تاریخ 21 مارچ مقرر کی ہے۔ دراصل سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ایک اور درخواست دائر کرنے کو کہا ہے، جس کے بعد 21 مارچ کی تاریخ طے کی گئی۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران جسٹس کھنہ نے کہا کہ فیصلے میں آخری ہدایت کیا تھی؟ اس پر وکیل وکاس سنگھ نے جواب دیا کہ لکھا ہے کہ سی جے آئی کی جگہ کوئی دوسرا قابل بھروسہ شخص ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
جسٹس کھنہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا ہے، ہم عبوری حکم کے ذریعے قانون کو نہیں روک سکتے۔ جب سماعت ہوگی تو حکومت کو بھی جواب دینا ہوگا۔ وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ حکومت نے نئی تقرری آج کی سماعت سے ایک دن پہلے کی ہے۔ اس پر جسٹس کھنہ نے کہا کہ آپ اس حوالے سے درخواست دائر کریں۔ ہم جمعرات 21 مارچ کو سماعت کریں گے۔
Published: undefined
قبل ازیں، عرضی گزار جیا ٹھاکر کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے سینئر وکیل وکاس سنگھ نے کہا کہ جب فیصلہ سنایا جائے تو کوئی خلاف ورزی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے دلیل دی کہ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری، سروس کی شرائط اور عہدے کی مدت) ایکٹ 2023 کی واضح خلاف ورزی ہوئی ہے۔
Published: undefined
انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) کے سابق افسران گیانیش کمار اور سکھبیر سندھو کو جمعرات کو الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا انتخاب وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ایک پینل نے کیا۔ الیکشن کمیشن میں دو اسامیاں انوپ چندر پانڈے کے ریٹائرمنٹ اور ارون گوئل کے 14 فروری کو اچانک استعفیٰ دینے کے بعد پیدا ہوئی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined