سپریم کورٹ آج شہریت ترمیمی قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت کرے گا۔ اس موضوع پر عدالت میں 200 سے زیادہ مفاد عامہ کی عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس یو یو للت کی سربراہی والی بنچ سی اے اے کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کی سماعت کرے گی۔
Published: undefined
سی اے اے کے خلاف انڈین یونین مسلم لیگ (IUML) کی اہم پٹیشن سمیت 220 درخواستیں چیف جسٹس اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے درج ہیں۔ انڈین مسلم لیگ کی درخواست میں سی اے اے کو مساوات کے بنیادی حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ جو غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دیتے ہوئے مذہب کی بنیاد پر فرق کرتا ہے۔
Published: undefined
سی اے اے کے تحت، 31 دسمبر 2014 کو یا اس سے پہلے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے ہندوستان آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو ہندوستانی شہریت دینے کا انتظام ہے۔ قانون کے نفاذ پر روک لگانے سے انکار کرتے ہوئے عدالت نے 18 دسمبر 2019 کو متعلقہ درخواستوں پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جنوری 2020 کے دوسرے ہفتے تک اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ حالانکہ، کووڈ-19 کی وبا کی روک تھام کے لیے لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے یہ معاملہ سماعت کے لیے نہیں آ سکا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز