شاہین باغ مظاہرہ کے تعلق سے سپریم کورٹ نے آج بھی کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے اور اس معاملہ کی سنوائی اب 17 فروری کو کرنے کے لے کہا ہے۔ شاہین باغ مظاہرہ کو 55 دن سے زیادہ ہو گئے ہیں اور اس مظاہرہ کو ہٹانے کے لئے کچھ لوگوں نے عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کے علاقہ کے عوام کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے مظاہرہ کو سڑک سے ہٹا دیا جائے۔ یہ عرضیاں عدالت میں وکیل امت ساہنی اور بی جے پی رہنما نند کشور گرگ نے داخل کی ہیں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے یہ تجویز دی کہ احتجاج عوامی سڑک پر غیر معینہ مدت کے لئے نہیں کیا جا سکتا ہے، اس طرح کے احتجاجی مظاہروں کے لئے ایک مخصوص جگہ کا انتخاب ہونا چاہیے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا ہے کہ مظاہرہ غیر معینہ مدت کے لئے جاری نہیں رہ سکتا۔ واضح رہے اس معاملہ میں یہ امید کی جا رہی تھی کہ دہلی انتخابات کے بعد یا تو حکومت مظاہرین سے بات چیت کرے گی یا پھر عدالت اس مظاہرہ کو ہٹانے کے لئے حکم جاری کرے گا۔ لیکن آج کے فیصلہ کے بعد 17 فروری تک اس مظاہرہ کے تعلق سے کوئی بھی شکل سامنے نہیں آنے والی ہے۔ ادھر شاہین باغ سے روزانہ ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ وہاں غیر سماجی عناصر مظاہرہ میں داخل ہو کر بد امنی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سکھ سماج کے لوگ بڑی تعداد میں میں شاہین باغ مظاہرین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined