نئی دہلی: سپریم کورٹ حیدرآباد کی ویٹنری ڈاکٹر عصمت دری اور قتل کے ملزمان کو پولس تصادم میں مار گرائے جانے کے واقعہ کی آزادانہ تحقیقات سے متعلق درخواست پر بدھ یعنی 11 دسمبر کو سماعت کرے گا۔ درخواست گزار دو وکلا جی ایس منی اور پردیپ کمار یادو کی جانب سے کیس کا خاص طور سے ذکر چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی بنچ کے سامنے کیا گیا اور معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر فوری سماعت کی اپیل کی گئی۔
Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM IST
جسٹس بوبڈے نے کہا کہ اس معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہائی کورٹ میں سماعت ہو جانے دیجئے۔ ہم اس معاملہ میں بدھ کو سماعت کریں گے‘‘۔ دونوں وکلا نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس ٹیم کے سربراہ سمیت انکاؤنٹر میں شامل تمام پولس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے جانچ کرائی جانی چاہئے۔
Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM IST
اس درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ یہ تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی)، محکمہ کرائم برانچ (سی آئی ڈی) یا کسی دوسری غیر جانبدار تفتیشی ایجنسی سے کرائی جائے، جو تلنگانہ سرکار کے تحت نہ ہو۔ درخواست گزاروں نے اس بارے میں بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کہ کیا تصادم کو لے کر عدالت کے 2014 کے رہنما ہدایات پر عمل کیا گیا یا نہیں۔
Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM IST
قابل غور ہے کہ اسی معاملہ میں وکیل منوہر لال شرما نے بھی عرضی دائر کی ہے۔ مسٹر شرما نے عدالت کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کے ساتھ ساتھ ملزمان کے خلاف تبصرہ کرنے پر راجیہ سبھا رکن جیہ بچن اور دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی ماليوال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس طرح کے معاملات میں شامل ملزمان کو عدالت سے مجرم قرار دیئے جانے تک میڈیا میں بحث پر روک لگانے کی ہدایات دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Dec 2019, 2:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز