قومی خبریں

سپریم کورٹ آج سسودیا کی ضمانت پر فیصلہ سنائے گی

سسودیا پر دہلی حکومت میں اپنے اور اپنے ساتھیوں کو تقریباً سو کروڑ روپے کی پیشگی رشوت کی مبینہ ادائیگی سے متعلق مجرمانہ سازش میں "سب سے اہم کردار" ادا کرنے کا الزام ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے سینئر رہنما  اور دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی ضمانت پر  آج فیصلہ سنائے گی۔جسٹس بی آر گوئی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ سابق نائب وزیر اعلیٰ  منیش سسودیا، جو 16 ماہ سے زیادہ عرصے سے جیل میں ہیں، کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔

Published: undefined

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے انہیں 26 فروری 2023 کو دہلی کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی 2021-22 کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے انہیں  باضابطہ طور پر 09 مارچ 2023 کو ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا۔

Published: undefined

سسودیا نے 28 مارچ کو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سسودیا نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ وہ 16 ماہ سے حراست میں ہیں۔ انہوں نے دلیل دی تھی کہ مقدمہ اسی رفتار سے چل رہا ہے جس رفتار سے اکتوبر 2023 میں چل رہا تھا۔

Published: undefined

سپریم کورٹ کے سامنے عرضی گزار منیش سسودیا نے سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعہ درج کئے گئے دونوں معاملوں میں ضمانت کی درخواست کی ہے۔ یہ معاملہ منسوخ شدہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 سے متعلق ہے۔ واضح رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما  سسودیا کو ٹرائل کورٹ، دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملوں میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے منیش  سسودیا کی نظرثانی کی درخواست اور کیوریٹیو پٹیشن کو بھی مسترد کر دیا تھا۔ درخواست گزار نے اپنی نمٹا دی گئی درخواست کو بحال کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں نئی ​​درخواست دائر کی تھی۔خصوصی عدالت نے مارچ میں سابق نائب وزیر اعلیٰ کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ پہلی نظر میں مبینہ گھوٹالے کے "اکسانے والے" ہیں۔ ان پر دہلی حکومت میں اپنے اور اپنے ساتھیوں کو تقریباً 100 کروڑ روپے کی پیشگی رشوت کی مبینہ ادائیگی سے متعلق مجرمانہ سازش میں "سب سے اہم کردار" ادا کرنے کا الزام ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined