بابری مسجد ۔رام جنم بھومی معاملہ کو جلد حل کرنے کے لئے آج سے سپریم کورٹ میں روز کی بنیاد پر سنوائی ہوگی ۔ سال 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے بابری مسجد۔رام جنم بھومی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا فیصلہ دیا تھا جس کے خلاف فریقین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔ فریقین کی اس عرضی پر آج سے سنوائی شروع ہوگی۔ اس کی سنوائی چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کی قیادت والی تین رکنی بینچ کرے گی جس میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف ہیں ۔
واضح رہے سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ 27 ستمبر کو اس معاملہ کو پانچ رکنی بڑی بینچ کو سونپنے سے انکار کر دیا تھا جس میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ مسجد اسلام مذہب کا لازمی حصہ نہیں ہے ۔ سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی تین رکنی بینچ نے2:1 کی اکثریت سے اپنے فیصلہ میں کہا تھا کہ ایودھیا معاملہ کا فیصلہ ثبوتوں کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے ایک طرح سے اپنی گزشتہ کہی بات کو ہی دہرایا تھا جس میں یہ واضح کیا جا چکا ہے کہ بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازعہ کا فیصلہ صرف اور صرف ملکیت کے مقدمہ کی طرح سنا جائے گا اور اس میں عقیدت اور مذہب کی دلیلوں کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے 30 ستمبر سال 2010 کو اپنے2:1 اکثریت والے فیصلہ میں کہا تھا کہ 2.77 ایکڑ زمین کو تین حصوں میں تقسیم کر کے ایک ایک حصہ سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا کو دے دیا جائے ۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو فریقین نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined