سپریم کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بقایاجات کو لے کر وہ خود احتساب نہ کریں اور ایسا کرنا توہین عدالت تسلیم کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے اور جو سامنے آ رہا ہے وہ بہت چونکانے والا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہاں تک کہہ دیا ’’کیا ہم بیوقوف ہیں، کیا یہ عدالت کے لئے عزت کی بات ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو لگے کہ وہ دنیا میں سب سے طاقتور ہیں۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے پیر کو ووڈا اور آئیڈیا فون نے کہا تھا کہ محکمہ ٹیلی کام کو مزید3,354 کروڑ روپے ادا کیے گئے ہیں۔ کمپنی نے مزید کہا ہے کہ اس نے اپنا حساب لگا کر اے جی آر کی اصل رقم پوری ادا کر دی ہے اور کمپنی اب تک حکومت کو اے جی آر بقایا کو لے کر6,854 کروڑ روپے دے چکی ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کو زوردار پھٹکار لگائی ہے اور ساتھ ہی میں کورٹ نے ٹیلی کام کمپنیوں کے سارے ایم ڈی کو جیل بھیجنے کے لئے انتباہ بھی کیا ہے۔ واضح رہے محکمہ ٹیلی کام نے ووڈا اور آئیڈیا فون سے اے جی آر بقایا کو لے کر قریب53 ہزار کروڑ روپے کی مانگ کی ہے۔ اس میں سود، جرمانہ اور اصل رقم دینے میں کی گئی تاخیر پر سود بھی شامل ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اے جی آر دینداری پر خود احتساب کرنے کی رپورٹ محکمہ ٹیلی کام کو چھ مارچ کو سونپ چکی ہے۔ اس سے پہلے کمپنی نے 17 فروری کو2,500 کروڑ روپے اور 20 فروری کو ایک ہزار کروڑ روپے کی ادائیگی کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز