نئی دہلی: دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف خواتین کی طرف سے سڑک پر دھرنا دینے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ دھرنا اور مظاہرے کے نام پر عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کے لئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
سپریم کورٹ کورٹ نے کہا کہ شاہین باغ جیسے احتجاجی مظاہرے ناقابل قبول ہیں اور افسران کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، کارروائی کس طرح سے کرنی ہے یہ افسران کو ہی طے کرنا چاہیے اور یہ انہیں کی ذمہ داری ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے راستہ جام کرنے والے لوگوں کو ہٹا دینا چاہیے اور اس کے لئے عدالتی حکم کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
جسٹس سنجے کشن کول کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے، راستے کو مظاہرین نے بلاک کیا تھا، جو غلط ہے، کیونکہ کورٹ نے کہا کہ عوامی مقامات اور سڑکوں پر غیر معینہ مدت کے لئے قبضہ نہیں کیا جا سکتا۔
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
عدالت نے کہا کہ سڑک پر آمدو رفت کا حق غیر معینہ مدت تک کے لئے روکا نہیں جا سکتا۔ عدالت نے کہا کہ صرف نامزد علاقوں میں ہی احتجاجی مظاہرہ کیے جانا چاہیے۔ بنچ نے کہا،’’عوامی میٹنگوں پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی، لیکن انہیں نامزد علاقوں میں ہونا چاہیے۔ آئین احتجاجی مظاہرہ کا حق دیتا ہے لیکن اسے یکساں فرائض کے ساتھ جوڑا جانا چاہیے۔‘‘
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
عدالت نے اس معاملے میں ثالثی کی کوشش ناکام ہونے کا بھی ذکر کیا۔ بنچ نے کہا، شاہین باغ میں ثالثی کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی، لیکن ہمیں کوئی افسوس نہیں ہے۔‘‘ بنچ نے کہا کہ ایسے معاملوں میں فیصلہ کرنے میں حکومت انتظار نہ کرنے اور عدالت کے کندھے پر بندوق نہ رکھنے کی بھی نصیحت کی۔
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Oct 2020, 12:44 PM IST
تصویر: پریس ریلیز