متھرا: اترپردیش کے متھرا میں شاہی عیدگاہ مسجد اور کرشنا جنم بھومی کے قریب تجاوزات ہٹانے کی مہم پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ درخواست گزار کو سپریم کورٹ سے ریلیف نہیں ملا۔ سپریم کورٹ نے انسداد تجاوزات مہم پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو نچلی عدالت سے رجوع کرنے کو کہا ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ درخواست گزار نچلی عدالت میں زیر التوا معاملے میں اپنا موقف پیش کریں اور عدالت میرٹ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ کے فیصلے سے متھرا میں شری کرشنا جنم بھومی اور شاہی مسجد کے قریب نئی بستی میں ریلوے اراضی پر مبینہ قبضہ کرنے والوں کے مکانات پر بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کرنے والوں کو دھچکا لگا ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ نے گزشتہ ہفتے بلڈوزر کی کارروائی پر پابندی ہٹا دی اور سماعت بند کر دی۔ سپریم کورٹ نے تجاوزات کے خلاف کارروائی سے روک اٹھاتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نچلی عدالت میں زیر التوا کیس کی سماعت کے دوران اپنے معاوضے اور بحالی کے مطالبات برقرار رکھیں۔
Published: undefined
عدالت نے متھرا ڈسٹرکٹ کورٹ کو ہدایت دی کہ ہمارے حکم سے متاثر نہ ہوتے ہوئے میرٹ کی بنیاد پر سماعت کرے۔ یوپی حکومت نے اپنے حلف نامہ میں کہا ہے کہ اس نے متھرا-ورنداون ریل کی میٹر گیج لائن کو براڈ گیج میں تبدیل کرنے کے سلسلے میں تجاوزات کو صاف کر دیا ہے۔ اس لیے اس درخواست پر سماعت روک دی جائے۔
Published: undefined
گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے 14 اگست کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ دو دن بعد جمعہ کو عدالت نے روک کی مدت میں توسیع سے انکار کر دیا۔ کیونکہ حکومت نے عدالت کو بتایا کہ یہ ریل گیج کی تبدیلی کے منصوبے میں رکاوٹ ہے اور اسی فیصد تجاوزات ہٹا دی گئی ہیں۔ اس کے بعد عدالت نے اسٹے کی مدت میں توسیع سے انکار کر دیا۔ اب عدالت نے اس معاملہ میں سماعت ہی بند کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز