حکومت ہند نے ’اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا‘ (سیمی) کو ممنوعہ تنظیموں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ اس تنظیم پر سے پابندی ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے، لیکن آج سپریم کورٹ نے اس معاملے میں داخل کسی بھی عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ عرضی دہندہ سے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ابھی آئینی بنچ میں آرٹیکل 370 پر سماعت شروع ہو رہی ہے، جب اس پر سماعت ختم ہو جائے تو ان سب پر غور کیا جائے گا۔
Published: undefined
جسٹس ایس کے کول اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بنچ کو آج عرضی دہندہ کے وکیل نے بتایا کہ معاملہ 18 جنوری کو سماعت کے لیے آیا تھا اور تب سے اس کی لسٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ وکیل کے اس بیان کے بعد بنچ نے واضح لفظوں میں سیمی پر لگی پابندی کے خلاف داخل عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا۔
Published: undefined
قابل ذکر یہ ہے کہ سیمی کو لے کر مرکزی حکومت پہلے سے ہی مستعد ہے۔ مرکزی حکومت نے پہلے ہی سپریم کورٹ کو بتا دیا تھا کہ سیمی کا اصل مقصد ہندوستان میں اسلامی حکومت قائم کرنا ہے، جس کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔ مرکزی حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ممنوعہ تنظیم کے کارکنان اب بھی تباہناک سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو ملک کی سالمیت اور علاقائی اتحاد کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔
Published: undefined
دراصل مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں بتایا تھا کہ تنظیم کے کارکنان دیگر ممالک میں واقع اپنے ساتھیوں اور آقاؤں کے ساتھ مستقل رابطہ میں ہیں اور وہ ہندوستان میں امن و خیر سگالی کو رخنہ انداز کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ سیمی کا مقصد اسلام کی تبلیغ اور جہاد کے لیے طلبا و نوجوانوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز