نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز سدرشن ٹی وی کے متنازعہ مسلم مخالف شو پر قبل از نشریات روک لگانے سے انکار کر دیا۔ اس پروگرام میں مبینہ طور پر یو پی ایس سی (یونین پبلک سروس کمیشن) میں مسلمانوں کے انتخاب سوال اٹھائے تھے اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دیا گیا ہے۔
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور کے ایم جوزف پر مشتمل بنچ نے فیروز اقبال خان کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کے دوران کہا کہ عدالت کو 49 سیکنڈ کے کلپ کی غیر مصدقہ شدہ ثبوتوں کی بنیاد پر قبل از نشریات حکم امتناع جاری کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق بنچ نے کہا، ’’اس مرحلے پر 49 سیکنڈ کے کلپ کی غیر تصدیق شدہ نقل کی بناء پر ہم قبل نشریات حکم امتناع جاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ عدالتوں کو اشاعت یا نظریات کی نشریات پر پابندی عائد کرتے وقت محتاط رہنا چاہئے۔"
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
سپریم کورٹ نے کہا کہ قانون التزامات کے تحت مجاز حکام کے پاس اس طرح کے اختیارات ہیں کہ وہ سماجی ہم آہنگی اور طبقات میں امن و سکون کی فضا کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اس کے ساتھ ہی حکومت ہند، پریس کاؤنسل آف انڈیا، نیوز برڈکاسٹرس ایسوسی ایشن کے علاوہ سدرشن نیوز کو بھی نوٹس جاری کرکے 15 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
ایک دیگر معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے سدرشن ٹی وی کے شو کی نشریات پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بارے میں لوگوں کو 7 بجے کے بعد اس وقت ہی معلوم چل سکا جب اس فیصلے کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا۔ جسٹس نوین چاولیہ نے دائر عرضی پر مرکزی حکومت، یو پی ایس سی، سدرشن ٹی وی اور اس کے ایڈیٹر ان چیف سریش چوہانکے کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔ اس معاملہ میں اگلی سماعت سات ستمبر کو ہوگی۔
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
عدالت میں دائر عرضی میں کہا گیا ہے کہ سدرشن ٹی وی پر نشر ہونے والے پروگرام کا مقصد جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنا نیز ان کے خلاف نفر ت پھیلانا ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں سدرشن ٹی وی سمیت کئی ریاستوں میں سدرشن ٹی وی اور چوہانکے کے خلاف پولیس میں شکایت کی گئی ہے۔
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
انڈین پولیس سروس (آئی پی ایس) تنظیم نے بھی سریش چوہانکے کے ذریعہ خاص مذہب کے خلاف شروع کئے جارہے پروگرام کی مذمت کی ہے۔ تنظیم کی طرف سے کہا گیا کہ ’’سدرشن چینل پر مذہب کے نام پر سول سروس کے امیدواروں کو نشانہ بناکر پروگرام پیش کیا جا رہا ہے۔ ہم اس فرقہ ورانہ اور غیرذمہ دارانہ صحافت کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Aug 2020, 9:42 AM IST