نئی دہلی: ملک میں کورونا کی صورت حال پر سپریم کورٹ میں منگل کے روز سماعت ہوئی، اس دوران ویکسین کی غیر مساوی قیمتوں کا معاملہ بھی اٹھا۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا ہے کہ ویکسین کی الگ الگ قیمتیں کیوں طے کی جا رہی ہیں؟ سپریم کورٹ نے مزید پوچھا کہ ویکسین کی الگ الگ قیمتوں پر مرکزی حکومت کیا کر رہی ہے؟
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ڈرگ کنٹرولر اور پٹینٹ ایکٹ کے تحت حکومت کو اختیارات حاصل ہیں۔ نیز مرکز کی جانب سے فوجی دستوں، نیم فوجی دستوں اور ریلوے کا استعمال کس طرح کیا جا رہا ہے۔ اس کے جواب میں مرکز کی جانب سے کہا گیا کہ وسائل کا صحیح استعمال کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
کورونا کی صورت حال پر ملک کے مختلف ہائی کورٹوں میں بھی سماعت کی جا رہی ہے۔ اس معاملہ پر آج سپریم کورٹ نے ایک بار پھر صاف کیا کہ مقامی حالات کو ہائی کورٹ بہتر جانتا ہے، لہذا وہاں چل رہی سماعت پر روک نہیں لگائی جائے گی۔
Published: undefined
گزشتہ سماعت کے دوران سابق چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور ایس رویندر بھٹ نے کئی بار کہا تھا کہ ان کا ارادہ ہائی کورٹ کی سماعت کو روکنا قطعی نہیں تھا۔ ان کی کوشش صرف یہ ہے کہ قومی سطح پر ضروری ادویات اور آلات کی تیاری اور نقل و حمل کے سلسلہ میں پش آ رہی پریشانی کو دور کیا جانا ہے۔
Published: undefined
واضح کریں کہ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے واضح قومی منصوبے کی ضرورت کا اظہار کیا تھا۔ گزشتہ سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے 4 نکات پر جواب طلب کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے مرکز کو 4 نکات (آکسیجن کی فراہمی، ضروری ادویات کی فراہمی، ویکسی نیشن کا طریقہ کار اور ریاست میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ؟) پر مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined