ہاپوڑ میں گئوکشی کے شبہ میں دو لوگوں پر بھیڑ کے ذریعہ حملہ معاملے میں آج عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران عدالت نے اتر پردیش حکومت کو نوٹس جاری کر جواب طلب کیا ہے۔ اس حملے میں قاسم نامی شخص کی موت واقع ہو گئی تھی جب کہ ایک ضعیف شخص سمیع الدین بری طرح زخمی ہو گئے تھے۔ عدالت نے میرٹھ رینج کے پولس انسپکٹر جنرل کو اس معاملے کی جانچ کر دو ہفتہ کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانویلکر اور جسٹس دھننجے وائی چندرچوڑ کی بنچ نے اس حملے میں زخمی ہوئے سمیع الدین کی عرضی پر ریاست کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اس عرضی میں پورے واقعہ کی خصوصی جانچ ٹیم سے جانچ کرانے اور اس سے متعلقہ مقدمے کی سماعت ریاست سے باہر کرانے کی گزارش کی گئی ہے۔ بنچ نے ہاپوڑ ضلع کے پولس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حملے میں بچ گئے سمیع الدین کو سیکورٹی فراہم کرے اور اس کی گزارش پر غور کرے۔ عدالت نے اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں 28 اگست کو آگے غور کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔
Published: undefined
بنچ نے سمیع الدین کے وکیل کے اس بیان پر غور کیا کہ ان کے موکل اور گوشت کے کاروباری قاسم قریشی پر 18 جون کو مشتعل بھیڑ نے اس شبہ میں حملہ کیا کہ وہ گئوکشی میں شامل ہیں جب کہ پولس نے بھیڑ کے حملے کی جگہ روڈ ریز کا معاملہ درج کیا ہے۔ اس حملے میں 45 سالہ قریشی کا بعد میں انتقال ہو گیا تھا۔ عرضی میں اس واقعہ کے اہم ملزم یُدھشٹھر سنگھ سسودیا اور دیگر ملزمین کی ضمانت رد کرنے کی بھی گزارش کی گئی ہے۔ اس عرضی میں ایک منٹ کا ایک ویڈیو سامنے آنے کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ یہ روڈ ریز کا نہیں بلکہ بھیڑ کے ذریعہ پیٹنے کا معاملہ تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined