قومی خبریں

سپریم کورٹ: سبری مالا اور رافیل معاہدہ معاملہ میں حتمی فیصلہ کل سنایا جائے گا

چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ سبری مالا مندر میں خواتین کی رسائی کی اجازت کے حکم کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست پر فیصلہ سنائےگی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: سپریم کورٹ سبری مالا اور رافیل سودا معاملوں میں دائر نظر ثانی درخواستوں پر جمعرات کو فیصلہ سنانے جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر بدھ کو دو الگ الگ نوٹس جاری کرکے دونوں معاملات کو فیصلہ کے لئے کل درج کیے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔

Published: undefined

چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ سبری مالا مندر میں خواتین کی رسائی کی اجازت کے حکم کے خلاف دائر نظر ثانی درخواست پر فیصلہ سنائےگی۔ آئینی بنچ میں جسٹس گگوئی کے علاوہ جسٹس روہنگٹن فلی نریمن، جسٹس اے ایم كھانولكر، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اندو ملہوترا شامل ہیں۔

Published: undefined

چیف جسٹس کی قیادت والی تین رکنی بنچ رافیل لڑاکا طیارہ معاہدہ معاملہ کی آزادانہ تحقیقات نہ کرائے جانے کے فیصلہ کے خلاف سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا اور دیگران کی نظر ثانی کی درخواست پر فیصلہ دے گی۔ اس بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف شامل ہیں۔

Published: undefined

سبری مالا معاملہ کیا ہے؟

کیرالہ کے مشہور سبری مالا مندر میں خواتین کے داخلے پر ایک عرصے سے تنازعہ چل رہا ہے۔ گزشتہ سال، سپریم کورٹ نے اس معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے 10 سے 50 سال تک کی خواتین پر مندر میں داخلے پر عائد پابندی کو ختم کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد کافی احتجاج ہوا اور بعد میں نظرثانی کی درخواست بھی دائر کردی گئی۔ اب سپریم کورٹ اس معاملے میں اپنا فیصلہ دے گا۔ سبری مالا معاملہ میں نظر ثانی کی کل 64 درخواستیں داخل کی گئی ہیں۔

Published: undefined

رافیل سودا معاملہ کیا ہے؟

لوک سبھا انتخابات کے دوران رافیل جہاز کے سودے کا معاملہ کافی شہ سرخیوں میں رہا تھا۔ فرانس سے رافیل لڑاکا طیارے خریدنے کے عمل میں بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے مفاد عاملہ کی دو عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ عرضیوں میں لڑاکا طیاروں کی قیمت، معاہدہ اور کمپنی کے کردار پر بھی سوالیہ نشان لگائے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined