سپریم کورٹ نے آج ملک میں ہیٹ اسپیچ یعنی نفرت بھری تقریروں کے معاملوں پر شدید فکر کا اظہار کرتے ہوئے دہلی، یوپی اور اتراکھنڈ پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ تینوں ریاستوں کی پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں ہوئے ایسے جرائم کے خلاف کی گئی کارروائی پر رپورٹ جمع کریں۔ ساتھ ہی عدالت نے پولیس افسران سے کہا ہے کہ ہیٹ اسپیچ کی صورت میں کسی شکایت کا انتظار کیے بغیر از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کریں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے ہندوستان میں مسلم طبقہ کو نشانہ بنانے اور دہشت زدہ کرنے سے متعلق مبینہ طور پر بڑھتے خطرات کو روکنے کے لیے فوری مداخلت والی ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مذکورہ بالا احکامات صادر کیے ہیں۔ جسٹس کے ایم جوسف کی بنچ نے کہا کہ ہیٹ اسپیچ دینے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے معاملوں میں مذہب کی پروا کیے بغیر کارروائی کی جانی چاہیے۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومتوں اور پولیس کو شکایت کا انتظار کیے بغیر اشتعال انگیز تقریر کے معاملوں میں از خود نوٹس لے کر کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے صاف لفظوں میں کہا کہ ہیٹ اسپیچ کے معاملوں میں افسران کے ذریعہ کارروائی کرنے میں ناکامی عدالتی حکم کی خلاف ورزی مانی جائے گی۔
Published: undefined
عدالت نے ملک میں لگاتار سامنے آ رہے ہیٹ اسپیچ کے واقعات پر کہا کہ ایک جمہوری ملک کے لیے یہ وقت انتہائی حیران کرنے والا ہے۔ ہم نے ایسے حالات پہلے نہیں دیکھے۔ ہم مذہب کے نام پر کہاں پہنچ گئے ہیں۔ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس طرح کے ہیٹ اسپیچ پریشان کرنے والے ہیں، خصوصاً ایسے ملک کے لیے جو ایک جمہوری اور کئی مذاہب والا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined