نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز شراب کی ہوم ڈلیوری اور شراب کی فروخت کے دوران دوکانوں پر سوشل ڈسٹینسنگ کے لئے ریاستوں کو حکم جاری کرنے سے متعلق عرضی پر کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کردیا۔ جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے اگرچہ شراب کی ہوم ڈلیوری پر حکومت کو غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
Published: undefined
دیپک سائی کی دلائل سننے کے بعد جسٹس بھوشن نے کہا کہ ریاستی حکومتیں شراب کی فروخت کے دوران سوشل ڈسٹینسنگ کی دھجیاں اڑانے پر روک لگانے پر توجہ دے رہی ہیں، ایسے میں عدالت عظمی اس معاملے پر کوئی دخل نہیں دے گی۔
Published: undefined
عرضی گزار نے کہا تھا کہ کورونا وبا کے انفیکشن سے بچاؤ کے لئے سوشل ڈسٹنسنگ ضروری ہے، لیکن شراب کی دکانوں پر زبردست بھیڑ ہے۔ سوشل ڈسٹنسنگ کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے، ایسے میں شراب کی دکانوں پر شراب نہ فروخت کرکے ہوم ڈلیوری کا انتظام کیا جائے۔
Published: undefined
عرضی میں مرکزی حکومت کے اس نوٹی فکیشن کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں لاک ڈاؤن کے دوران شراب کی دکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ عرضی گزار نے نوٹی فکیشن پر روک لگانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن عدالت نے کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کرتے ہوئے صلاح دی کہ سوشل ڈسٹنسنگ بنائے رکھنے کے لئے ریاستی حکومتیں شراب کی ہوم ڈلیوری پر غور کرسکتی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز