نئی دہلی: گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کو منگل کو اس وقت سخت دھچکا لگا جب سپریم کورٹ نے 2015 کے مہسانہ فساد معاملے میں قصوروار قرار دیئے جانے کے خلاف ان کی اپیل پر فوری طور پر سماعت سے انکار کردیا۔ ہاردک کے وکیل نے جج ارون مشرا، جج ایم ایم شانتن گودر اور جج نوین سنہا کی بنچ کے سامنے معاملے کا خصوصی ذکر کیا اور عرضی پر فوری سماعت کی درخواست کی لیکن بنچ نے ان کی درخواست نامنظور کردی۔
عدالت نے کہا کہ گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف عرضی گزار کی اپیل پر فوری طور پر سماعت کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ۔ جج مشرا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے گزشتہ برس اگست میں ہی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا، پھر اتنے وقت بعد اچانک فوری سماعت کی جلد بازی کیوں۔ عدالت نے عرضی پر سماعت کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کیا کہ حکم اگست 2018 میں جاری ہوا تھا، اب اس پر سماعت کی جلد بازی کیوں آگئی۔
Published: undefined
گزشتہ برس جولائی میں مہسانہ ضلع کے وس نگر میں سیشن عدالت نے پٹیل کو دو برس جیل کی سزا سنائی تھی ۔ ذیلی عدالت کے فیصلے کے خلاف ہاردک نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی کہ انہیں الیکشن لڑنے کے لئے سزا سے راحت دی جائے لیکن عدالت نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کردیا تھا۔
اس کے بعد وہ الیکشن لڑنے کے لئے نااہل ثابت ہوگئے۔ اب انہوں نے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی تھی۔ عوامی نمائندہ قانون اور عدالت عظمی کی رولنگ کے تحت دو برس یا اس سے زیادہ جیل کی سزا پر سزا پر روک لگنے تک کوئی شخص الیکشن نہیں لڑ سکتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز