سپریم کورٹ نے جمعہ کو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں پر سرکاری املاک کو مبینہ نقصان پہنچانے کی ریکوری سے متعلق وصولی نوٹس واپس لینے کے لئے اترپردیش حکومت کو آخری موقع دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگرایسا نہیں کیاگیا تو وہ انہیں قانونی طورسے منسوخ کردے گی۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سوریہ کانت کی بنچ نے نوٹس واپس لینے کی کارروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومت کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ اگر نوٹس واپس نہیں لیے گئے تو انہیں منسوخ کردیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ دسمبر 2019 میں شروع کی گئی کارروائی سپریم کورٹ کے ذریعہ وضع کردہ قانون کے خلاف تھی۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
بینچ نے کہا، "نوٹس واپس لے لیں یا ہم اس عدالت کے ذریعہ وضع کردہ قانون کی خلاف ورزی کرنے پر اسے منسوخ کر دیں گے۔" ریاستی حکومت کو قانون کے تحت مناسب عمل کی پیروی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے، عدالت نے کہا، "براہ کرم اس کی تحقیقات کریں، ہم 18 فروری تک کا ایک موقع دے رہے ہیں۔"
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
قابل ذکر ہے کہ یوپی حکومت نے دسمبر 2019 میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو عوامی املاک کو مبینہ طور پر نقصان پہنچانے کے الزام میں وصولی کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
بنچ نے ریاست کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی نمائندگی کرنے والے وکیل سے کہا کہ اس نے (حکومت) ملزم کی جائیدادوں کو قرق کرتے ہوئے ایک "شکایت کنندہ، جج اور پراسیکیوٹر" کی طرح کام کیا۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
حکومت کی طرف سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل گریما پرساد نے سماعت کے دوران کہا کہ آٹھ سو سے زیادہ فسادیوں کے خلاف 100 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان کے خلاف 274 ریکوری نوٹس جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 236 میں ریکوری آرڈرز پاس کیے گئے، جب کہ 38 معاملات کو بند کردیا گیا۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Feb 2022, 7:11 AM IST
تصویر: پریس ریلیز