قومی خبریں

سمترا مہاجن نے کی ’آیوشمان بھارت‘ کی تعریف تو ڈاکٹروں نے چھین لیا مائک

اندور کی ایک تقریب میں لوک سبھا اسپیکر کو ایک ڈاکٹر کی ناراضگی کا اس وقت سامنا کرنا پڑا جب انھوں نے بی جے پی کی حمایت میں ووٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ’آیوشمان بھارت یوجنا‘ کی جھوٹی تعریف شروع کر دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لوک سبھا اسپیکر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ سمترا مہاجن کو ایک تقریب میں ڈاکٹروں کے سامنے سرکاری منصوبوں کی تعریف کرتے ہوئے بی جے پی کے حق میں ووٹ مانگنا مہنگا پڑ گیا۔ دراصل سمترا مہاجن جمعہ کے روز اندور کے انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن کی ایک تقریب میں آیوشمان بھارت یوجنا کی تعریف کر رہی تھیں تو اس پر ڈاکٹر ناراض ہو گئے۔ ایک ڈاکٹر نے تو غصے میں مہاجن کے ہاتھ سے مائک چھین لیا اور انھیں جلسہ میں برسرعام برا بھَلا کہنا شروع کر دیا۔

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST

میڈیا ذرائع کے مطابق سمترا مہاجن جمعہ کو ایک ہوٹل میں تقریب میں شرکت کے لیے پہنچی تھیں۔ اس تقریب میں سمترا مہاجن نے ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ اپنے اہل خانہ، مریضوں اور ملازمین کو بی جے پی کو ووٹ دینے کے لیے کہیں۔ یہ بات سن کر گریٹر کیلاش اسپتال کے ڈاکٹر کے ایل بنڈی اسٹیج پر پہنچے اور کہا کہ ڈاکٹروں کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جا رہی ہے اور یہ ان کا طریقہ غلط ہے۔

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST

ڈاکٹر بنڈی نے کہا کہ جس آیوشمان بھارت یوجنا کی تعریف وہ کر رہی ہیں، اس سے ہونے والی پریشانیوں کو نہیں بتایا جا رہا۔ انھوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت سمیت دیگر منصوبوں میں اسپتالوں میں غریب مریضوں کا علاج کراتے ہیں، لیکن پیسہ سالوں تک نہیں دیا جاتا۔ انکم ٹیکس بھرنے میں ہم تاخیر کرتے ہیں تو 6 فیصد اضافی رقم وصولی جاتی ہے، یہی قانون ہمارے روکے گئے پیسے پر نافذ کیوں نہیں کیا جاتا؟

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST

ڈاکٹر بنڈی کی بات سن کر سمترا مہاجن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کئی مریض آتے ہیں، جن کے جنرل آپریشن کے لیے تین سے چار لاکھ روپے وصولے جاتے ہیں۔ اس پر ڈاکٹر بنڈی آگ بگولہ ہو گئے اور کہا کہ ’’آپ غلط بات کہہ رہی ہیں۔‘‘ ڈاکٹر بنڈی نے مزید کہا کہ ’’آپ مجھے ایک بل بتائیں جس میں اسپتال نے اوسط بل تین سے چار لاکھ کا دیا ہو۔ اگر ایسا ہوا تو میں ڈاکٹری چھوڑ دوں گا۔‘‘

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST

اس کے بعد بی جے پی رکن پارلیمنٹ سمترا مہاجن نے موقع کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے اپنے بیان پر صفائی دینا بہتر سمجھا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک ایماندار شخص کی ناراضگی ہے۔

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 11 May 2019, 10:10 PM IST