آئی آئی ٹی کانپور میں ایک بار پھر خودکشی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس بار ایک طالبہ نے یہ سخت قدم اٹھایا ہے جس کے بعد کیمپس میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور انتظامیہ بھی ایک ماہ کے اندر خودکشی کے تیسرے واقعہ سے پریشان ہے۔ خودکشی کی خبر ملتے ہی پولیس اور فورنسک ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور طالبہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک طالبہ کا تعلق جھارکھنڈ سے ہے اور اس کے گھر والوں کو بھی حادثہ کی جانکاری دے دی گئی ہے۔ آئی آئی ٹی کانپور میں طلبا کے ذریعہ اٹھائے جا رہے خودکشی کے سخت قدم نے ادارہ کے انتظام و انصرام پر سوال کھڑا کر دیا ہے۔ خودکشی کے پیچھے کی وجہ پڑھائی کے دباؤ سے ہونے والا ڈپریشن بتایا جا رہا ہے، حالانکہ تازہ واقعہ سے متعلق فی الحال کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔
Published: undefined
ایک پولیس افسر نے تازہ واقعہ سے متعلق جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ خودکشی کرنے والی طالبہ کا نام پرینکا جیسوال تھا جو جھارکھنڈ کے دمکا کی رہنے والی تھی۔ اس نے 10 دن قبل ہی آئی آئی ٹی میں داخلہ لیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ پرینکا کے والد نریندر جیسوال نے جب جمعرات کی صبح فون کیا تو ریسیو نہیں ہوا۔ کئی بار فون کرنے پر بھی کوئی رد عمل نہیں ملا تو نریندر جیسوال کو فکر ہوئی اور انھوں نے ہاسٹل وارڈن سے رابطہ کیا۔ پھر جب وارڈن پرینکا کے کمرے کے باہر پہنچا تو آواز دینے پر بھی کمرے کے اندر سے کوئی رد عمل نہیں ملا۔ ہاسٹل وارڈن نے جب طالبہ کے کمرے میں جھانک کر دیکھا تو اس کے ہوش اڑ گئے۔ کمرے میں پرینکا کی لاش پھانسی سے لٹکی ہوئی تھی۔
Published: undefined
وارڈن نے فوراً طالبہ کی خودکشی سے متعلق خبر آئی آئی ٹی کے ذمہ داران کو دی۔ اس حادثہ کی اطلاع کلیان پور پولیس کو بھی دی گئی جس کے بعد پولیس افسران جائے حادثہ پر پہنچے اور پرینکا کے کمرے کا دروازہ توڑ کر لاش کو باہر نکالا گیا۔ یہ خبر تیزی کے ساتھ آئی آئی ٹی کانپور کیمپس میں پھیل گئی اور طلبا جائے حادثہ پر جمع ہو گئے۔ حالانکہ پولیس نے حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوراً تحقیقات شروع کر دی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک ماہ میں آئی آئی ٹی کانپور میں خودکشی کا یہ تیسرا معاملہ ہے۔ دسمبر ماہ کے تیسرے ہفتے میں اڈیشہ باشندہ ریسرچ فیکلٹی رکن ڈاکٹر پلوی نے بھی خودکشی کی تھی۔ علاوہ ازیں نئے سال کے پہلے ہفتہ میں میرٹھ کے پی ایچ ڈی طالب علم وکاس مینا نے کیمپس کے اندر جان دے دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined