نئی دہلی: آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل سے وابستہ 20 علمائے دین کے وفد نے منگل کے روز مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی سے ملاقات کی۔ اس دوران اوقاف، حج، درگاہوں سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کی جانب سے معلومات دیتے ہوئے کہا گیا، ’’آج ملک بھر کی قابل احترام درگاہوں کے سجادہ نشین اور علمائے دین کے ایک وفد سے آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کی قیادت میں ملاقات ہوئی اور حج، اوقاف اور درگاہ سے متعلق امور پر مثبت ماحول میں بات چیت ہوئی۔‘‘
Published: undefined
مودی حکومت سماج کے تمام طبقات کے احترام کے ساتھ انہیں بااختیار بنانے کو وقف ہے۔ بلا امتیاز سبھی طقبات کی سماجی، اقتصادی اور تعلیمی ترقی یقینی ہوئی ہے۔ وہیں کشمیر سے لے کر کنیا کماری تک کی وقف املاک پر اسکول، کالج، اسپتال، آئی ٹی آئی وغیرہ کی تعمیر کے لئے 100 فی صد فنڈنگ کر رہی ہے۔ تاکہ سماج کی سماجی، اقتصادی، تعلیمی ترقی میں اس کا بہتر استعمال ہو سکے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے نمائندگان نے مودی حکومت کی طرف سے تمام ضرورت مندگان کی یکساں ترقی کے تئیں عزم پر بھروسہ جتایا ہے۔‘‘ آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین سعید نصیر الدین چشتی نے آئی اے این ایس کو بتایا، ’’آج کی میٹنگ میں ہر صوبہ سے دو سجادہ نشین شریک ہوئے۔ ہم نے میٹنگ کے دوران کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا اور اپنے مطالبات پر مبنی ایک خط بھی مختار عباس نقوی کو سونپا۔‘‘
Published: undefined
اس مکتوب میں کہا گیا ہے کہ وقف ایکٹ میں کچھ ترمیم کی ضرورت ہے اور جب بھی ترمیم کرنے کے لئے کمیٹی بنے، اس میں درگاہوں کے سجادہ نشینوں کو نمائندگی دی جائے اور سجادہ نشینوں کو ان کی پوزیشن بتائی جائے۔‘‘ اس کے علاوہ جتنے بھی اسٹیٹ بورڈ ہیں، ان کے لئے رہنما ہدایات جاری کی جائیں کہ جتنے بھی درگاہ کے سربراہ ہیں ان کا ایک نمائندہ ہر وقف بورڈ میں موجود ہو۔ ساتھ ہی ہم نے حج کے حوالہ سے بھی تبادلہ خیال کیا۔‘‘ اس سے قبل پیر کے روز اس وفد کی ملاقات قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال سے بھی ہوئی تھی۔ اس میٹنگ کے دوران صوفی علما نے ’قدامت پسند قوتوں‘ پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined