قومی خبریں

گمراہ کن پوسٹ کرنے پر سدرشن نیوز کا ریزیڈنٹ ایڈیٹر گرفتار، گروگرام پولیس کمشنر کے خلاف پھیلا رہا تھا جھوٹ

مکیش کمار نے ٹوئٹ کیا تھا کہ گروگرام کی پولیس کمشنر کو الجزیرہ چینل سے کال آئی تھی، جس کے بعد انہوں نے دباؤ میں آ کر ہندوتوا تنظیموں کے کارکنوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

 

گروگرام: ہریانہ کے نوح اور گروگرام میں تشدد کے بعد امن بحال کرنے کی کوششوں کے درمیان سدرشن نیوز کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر مکیش کمار کو گروگرام کی پولس کمشنر کلا رام چندرن کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر ایک گمراہ کن پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ سائبر کرائم اسٹیشن کی ٹیم نے اسے گرفتار کیا ہے۔

Published: undefined

مکیش کمار کے خلاف 9 اگست کو آئی پی سی کی دفعہ 153بی، 401، 469 اور 505 (1) (سی) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66-سی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایک بیان میں گروگرام پولیس نے کہا ’’@mukeshkrd ہینڈل کے ذریعہ 8 اگست کو ​​ٹوئٹر پر بے بنیاد، غلط اور گمراہ کن حقائق پر مبنی ایک ٹوئٹ کیا گیا تھا۔ اس کا نوٹس لیتے ہوئے گروگرام پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔‘‘

پولیس کے بیان میں مزید کہا گیا ’’آج بتاریخ 11 اگست 2023 کو گمراہ کن فرضی حقائق کو ٹوئٹ کرنے والے مکیش نامک شخص کو تھانہ سائبر گروگرام کی ٹیم نے گرفتار کر لیا۔‘‘

Published: undefined

موصولہ اطلاعات کے مطابق مکیش کمار نے ٹوئٹ کیا تھا کہ گروگرام پولیس کمشنر کو مبینہ طور پر الجزیرہ نیوز چینل سے کال موصول ہوئی ہے اور ان پر ہندوؤں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ کال موصول ہونے کے بعد وہ اس قدر دباؤ میں آ گئیں کہ نہوں نے ہندوتوا تنظیموں کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔

Published: undefined

گروگرام پولیس کی یہ کارروائی 31 جولائی کو وشو ہندو پریشد کی یاترا کے دوران تشدد کے بعد نوح اور گروگرام اضلاع میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے کچھ دن بعد سامنے آئی ہے۔ تشدد نے حکومت کو نوح، پلول، ہوڈل اور سوہنا میں کرفیو نافذ کرنے اور موبائل انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنے پر مجبور کیا۔ اس تشدد میں 6 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined