دہلی کی مشہور جواہر لال نہرو یونیورسٹی کو بدنام کرنے کی مہمات کے درمیان یہ خبر یقیناً حوصلہ افزا ہو سکتی ہے کہ موضوعاتی بنیاد پر کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں اس یونیورسٹی نے 20 واں درجہ حاصل کیا ہے۔ اس فہرست میں کل 1559 ادارے میں شامل ہیں، جن میں پہلی بار ملک کی 69 یونیورسٹیوں کو جگہ ملی ہے۔
Published: undefined
رینکنگ (درجہ بندی) کی یہ فہرست عالمی اعلیٰ تعلیم کے ماہر کیو ایس کوئیکریلی سائمنڈس (QS Quacquarelli Symonds) کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔ اس میں ہندوستانی یونیورسٹیز نے موضوع کی بنیاد پر اپنی مضبوط موجودگی درج کرائی ہے۔ اس سال ریکارڈ 69 ہندوستانی یونیورسٹیز نے کل 44 اندراجات کے ساتھ درجہ بندی میں اعلیٰ مقام حاصل کیا ہے۔ یہ گزشتہ سال 355 اندراجات سے 19.4 فیصد کا اضافہ ہے۔
Published: undefined
اس درجہ بندی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) نے عالمی درجہ بندی میں بلند مقام حاصل کرتے ہوئے ترقیاتی مطالعات کے زمرے میں 20 واں مقام حاصل کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جے این یو موضوع کی بنیاد پر کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں ہندوستان کی سب سے اعلیٰ درجے کی یونیورسٹی بن گئی ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس بار 72 فیصد نئے ہندوستانی اندراجات ہیں۔ یہ مجموعی طور پر ہندوستان کے لیے سال بہ سال 17 فیصد کی نمایاں بہتری ظاہر کرتا ہے۔
Published: undefined
موضوعاتی بنیاد پر کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں کئی ہندوستانی اداروں نے اپنی مضبوط موجودگی درج کرائی ہے، جس میں دہلی یونیورسٹی 30 اندراجات کے ساتھ درجہ بندی میں شامل ہے۔ آئی آئی ٹی بمبئی 28 اندراجات اور آئی آئی ٹی کھڑگپور 27 اندراجات کے ساتھ درجہ بندی کی فہرست میں شامل ہیں۔ آئی آئی ٹی مدراس 22 اندراجات اور آئی آئی ٹی دہلی نے 19 اندراجات کے ساتھ درجہ بندی کی فہرست میں اپنی جگہ بنائی ہے جبکہ آئی آئی ٹی دہلی 19 اندرجات کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔
Published: undefined
اس فہرست میں آئی آئی ایم احمد آباد کو بزنس اور مینجمنٹ اسٹڈیز کے لیے 22 ویں مقام پر فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ سویتا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل اینڈ ٹیکنیکل سائنسز نے دندان سازی میں عالمی سطح پر 24 ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ موسیقی نے ایک درجہ بندی والے مضمون کے طور پر اپنی شروعات کی ہے جبکہ مسلسل ترقی کر رہی ڈیٹا سائنس اور آرٹیفشیل انٹلی جینس (مصنوعی ذہانت) کے زمرے میں 51 نئے اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined