نئی دہلی: این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) کے قومی صدر ورون چودھری کی قیادت میں آج یونین دفتر سے جنتر منتر تک پرامن مشعل مارچ منعقد کیا گیا۔ اس مارچ کا مقصد حال ہی میں ہوئے این ٹی اے اور نیٹ امتحان گھوٹالہ کے خلاف بیداری پیدا کرنا اور احتجاج درج کرنا تھا، جس نے پورے ملک میں لاتعداد طلبا کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس احتجاجی مظاہرہ کو روکنے کے لیے دہلی پولیس نے سخت قدم اٹھائے۔ اس تعلق سے این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ ’’احتجاج کرنے کے ہمارے جمہوری حق کو دبانے کی ایک زبردست کوشش میں دہلی پولیس نے این ایس یو آئی دفتر کے باہر بیریکیڈس لگا دیے ہیں۔ ہمارے اراکین کو جبراً مارچ کرنے سے روک دیا ہے۔ پولیس کی یہ ناقہ بندی پرامن اجلاس اور اظہار رائے کی آزادی سے متعلق ہمارے بنیادی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس تعلق سے این ایس یو آئی صدر ورون چودھری نے کہا کہ ’’بہار کے بعد گودھرا سے ملے ثبوت اس (نیٹ امتحان) گھوٹالے کا دوسرا ثبوت ہیں۔ ہم این ٹی اے پر فوری پابندی لگانے اور اس میں شامل سبھی این ٹی اے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری ہنی بگّا اور دیگر اراکین کے خلاف معاملہ درج کرنے پر پولیس کی مذمت کرتا ہوں۔‘‘
Published: undefined
ورون چودھری نے نیٹ امتحان گھوٹالہ پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ نیٹ کا امتحان دوبارہ کرانے کا انتظام کریں۔ اگر یہ مطالبہ پورا نہیں ہوا تو این ایس یو آئی یقینی بنائے گا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس شروع نہ ہو۔ ہم آئندہ اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined