خودکشی سے متعلق ایک نئی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں طلبا و طالبات کے درمیان خودکشی کا رجحان حیرت انگیز طور پر بہت بڑھ گیا ہے۔ اس رپورٹ کے منظر عام پر آتے ہی کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک میں طلبا و طالبات بہت ہی بری حالت میں ہیں۔ کیرئیر کی فکر سمیت وہ کئی سارے دباؤ کو برداشت کر رہے ہیں۔
Published: undefined
دراصل کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں طلبا و طالبات کے درمیان خودکشی کے رجحان پر فکر کا اظہار کیا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’ملک میں جس شرح سے آبادی بڑھ رہی ہے، اس سے زیادہ تیزی سے طلبا خودکشی کر رہے ہیں۔ لیکن مودی حکومت اس خطرناک حالت کو دیکھ کر بھی خاموش ہے۔‘‘ اس پوسٹ میں آگے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 سال میں طلبا کی خودکشی میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا اور طالبات کی خودکشی میں 61 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ملک میں طلبا/طالبات بہت ہی بری حالت میں ہیں۔ کیریئر کی فکر سمیت وہ کئی سارے دباؤ کو برداشت کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں طلبا و طالبات کی خودکشی سے متعلق یہ رپورٹ ’آئی سی 3‘ کی سالانہ کانفرنس میں پیش کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کی ایجنسی نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کی بنیاد پر اس رپورٹ کو تیار کیا گیا ہے۔ آئی سی 3 ایک نان پرافٹ ادارہ ہے جو دنیا بھر میں تعلیم پر کام کرتی ہے۔
Published: undefined
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خودکشی کرنے والوں میں مرد اسٹوڈنٹس کی تعداد زیادہ ہے، حالانکہ گزشتہ دس سالوں میں مرد اسٹوڈنٹس کی خودکشی کے معاملے 50 فیصد بڑھے ہیں۔ دوسری طرف خاتون اسٹوڈنٹس میں خودکشی کے معاملے گزشتہ دس سالوں میں 61 فیصد بڑھے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوستان میں خودکشی کے معاملے ہر سال 2 فیصد کی شرح سے بڑھ رہے ہیں، جبکہ طلبا میں خودکشی کے معاملوں کی شرح سالانہ 4 فیصد بڑھی ہے۔ اس رپورٹ میں متنبہ کیا گیا ہے کہ طلبا کی خودکشی کے کئی معاملے درج بھی نہیں کیے جاتے، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ مسئلہ کتنا سنگین ہو رہا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں 24 سال تک کے اشخاص کی آبادی 58.2 کروڑ سے گھٹ کر 58.1 کروڑ ہو گئی ہے، جبکہ اسی دوران طلبا کی خودکشی کے معاملے 6654 سے بڑھ کر 13044 ہو گئے ہیں۔ یہاں پر یونیسیف کی ایک رپورٹ کا تذکرہ بھی کرنا مناسب ہے جو بتاتی ہے کہ ہندوستان میں 15 سے 24 سال کا ہر 7 میں سے 1 شخص خراب ذہنی صحت سے نبرد آزما ہے۔ اس میں ڈپریشن کی علامت بھی شامل ہے۔ حیرانی والی بات یہ ہے کہ سروے میں شامل صرف 41 فیصد نے ہی ذہنی صحت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کاؤنسلر کے پاس جانا ٹھیک سمجھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined