نئی دہلی: جامعہ یونیورسٹی میں کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ (سی یو ای ٹی) کو لے کر طلباء اور یونیورسٹی کے درمیان تنازعہ جاری ہے۔ اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے جامعہ یونیورسٹی نے واضح طور پر کہا ہے کہ اس سال سی یو ای ٹی کے تحت صرف 20 کورسز میں داخلے کئے جائیں گے۔ جبکہ طلباء کا ایک گروپ یونیورسٹی میں تمام داخلوں کے لیے سی یو ای ٹی کو لازمی قرار دینے پر بضد ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ اگر سی یو ای ٹی سے متعلق ان کے مطالبات پر غور نہ کیا گیا تو وہ جامعہ انتظامیہ کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کریں گے۔
Published: undefined
اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کی جامعہ یونٹ کا کہنا ہے کہ جامعہ کے تمام کورسز میں داخلہ صرف سی یو ای ٹی کے ذریعے دیا جانا چاہیے۔ سی یو ای ٹی کے مکمل نفاذ کے لیے اے بی وی پی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں مظاہرہ بھی کر رہی ہے۔ ودیارتھی پریشد کے ارکان کے مطابق احتجاج میں شامل طلبا کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے، جس کی وہ سخت مخالفت کرتے ہیں اور اس نوٹس کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Published: undefined
اے بی وی پی دہلی کے ریاستی سکریٹری ہرش اتری نے کہا کہ پرامن اور جمہوری احتجاج میں حصہ لینے والے طلبہ کو ڈرانے دھمکانے کے لیے نوٹس جاری کرنا جامعہ انتظامیہ کی جانب سے طلبا کی آواز کو دبانے کے لیے اٹھایا گیا ایک آمرانہ قدم ہے اور اے بی وی پی اس کی سخت مخالفت کرتی ہے۔ ساتھ ہی مطالبہ کرتی ہے کہ اگر سی وی ای ٹی سے متعلق ہمارے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو ہم جامعہ انتظامیہ کے خلاف احتجاج کریں گے اور طلبا کے مفاد میں سڑکوں پر اتریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز